صفحہ اول کتاب کا نمونہ پڑھیں
حضرت زیدؓ
خواجہ محمد عبداللہ اختر۔ بی اے
ڈاؤن لوڈ کریں
ورڈ فائل ٹیکسٹ فائل
حضرت زید بن حارثہؓ
فی زمانہ اسلام کا مقابلہ بدھ مذہب سے وسط ایشیا میں ہندو مذہب سے ہندوستان میں اور عیسائیت سے کُل دنیا میں ہو رہا ہے۔ تیرہ سو برس سے مسلمانوں کی تعداد روز افزوں ترقی کر رہی ہے۔اور دیگر مذاہب کے مقلدین نسبتاً کم ہوتے جا تے ہیں۔ نتیجہ بہت صاف ہے کہ "اسلام" ہر ایک جگہ غالب آ رہا ہے۔ ہم ان اسباب پر غور کرتے ہیں جو دیگر مذاہب پر "اسلام" کے غلبہ کا باعث ہیں۔
1۔ بانیان مذاہب کا باہمی مقابلہ
2۔ مقدس کتب کا باہمی مقابلہ
3۔ مقدس کتب اور ان کی تعلیم اور اثر
بانیان مذاہب میں سے ہم منوؔ اور بدھؔ اور عیسیٰ ؑ کا مقابلہ محمدؐ سے کرتے ہیں۔ڈاکٹر "آر-بھت-نوٹ" اپنی کتاب "اربک اوتھرز" میں بدھ اور مسیحؑ اور محمدؐ کا باہمی مقابلہ کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ اول الذکر دو مشاہیر عالم کے حالات زندگی تاریکی میں ہیں۔
لیکن آنحضرت صلعم کے حالات پیدائش سے وفات تک مفصل معلوم ہیں اور ایسے مفصل اور مکمل معلوم ہیں کہ اٹھتے بیٹھتے سوتے جاگتے غرض کوئی حرکت جو آپ سے صادر ہوئی اور کوئی بات جو آپ کے مونہہ سے نکلی ، ہم سے پوشیدہ نہیں۔ یہ بالکل سچ ہے کہ دنیا میں کسی اور شخص کی ایسی سوانح عمری ایسی مفصل اور مکمل نہ کبھی قلمبند ہوئی اور نہ موجود ہے۔
"ساکی منی گوتم بدھ" اور منو کی ہستی کا تو بعض محققین نے سرے سے انکار ہی کر دیا ہے۔ اور لکھا ہے کہ بدھ اور منو دنیا میں خاص اشخاص کے نام نہ تھے۔ کوہ ہمالیہ کے دامن میں نہ کبھی کوئی سلطنت "کپل وستو" نامی تھی اور نہ اس کے آثار کہیں ملتے ہیں۔ بات اصل میں یہ ہے کہ بدھ مذہب کی بنیاد" کپل کے سانکھ شاستر" پر قائم ہے۔ اور بدھ کی پیدائش کا راز اسی شاستر میں کھلتا ہے۔ یعنی اس کے مطالعہ سے بدھ یعنی نور علم و عقل پیدا ہوتا ہے۔ یہ وہ کتاب ہے جو دنیا سے کنارہ کش رشیوں نے کوہ ہمالیہ کے دامن میں لکھی۔ جو گوشہ نشین تپسیوں کا گھر ہے۔ اگر اسے پر امن روحانی سلطنت سے تعبیر کیا جائے تو بہت موزوں ہو گا۔ ایک روایت مشہور ہے کہ دنیا میں ایک نہیں سیکڑوں بدھ گزرے ہیں۔ اگرچہ کسی ایک کے بھی حالات زندگی معلوم نہیں مگر نتیجہ یہی ہے کہ موجودہ بدھ مذہب کا بانی ایک خاص واحد شخص نہ تھا۔ مختلف زمانوں میں مختلف اشخاص کی متفقہ اصلاحی تعلیم کا نام بدھ مذہب ہے۔ مختلف مقامات میں بدھ کی ہستی کے آثار ملتے ہیں۔ یہ بُدھ
مذہب کے مندر ہیں۔ جہاں "گوتم بدھ" کے بُت مختلف خط و خال میں موجود ہیں۔
بُدھ کے دانتوں کی پرستش ہوتی ہے۔ کہیں کہیں اب بھی انسانی پنجر دستیاب ہوئے ہیں۔ جن کی نسبت یہ رائے خوش اعتقادوں نے قائم کی ہے کہ بُدھ کے استخوان ہیں۔ مگر سوال یہ ہے کہ اگر ان تمام آثاروں کو ایک جگہ جمع کیا جائے تو کیا صورت پیدا ہو گی ؟بہرحال اس شہادت کا نتیجہ اگر اسے صحیح تسلیم کیا جائے ، زیادہ سے زیادہ یہی ہو سکتا ہے کہ دنیا میں بدھ ایک شخص گزرا ہے اور اس لئے ہم فرض کر لیتے ہیں کہ بدھ ایک شخص تھا اور یہ بھی بغیر کسی شہادت کے فرض کر لیتے ہیں کہ یہ شخص موجودہ بدھ مذہب کا بانی تھا۔ مگر اس سے کچھ مفید مطلب نتیجہ اخذ نہیں ہو سکتا۔ سوال بدھ کے حالات زندگی کے متعلق ہے جو بالکل تاریکی میں ہیں۔
٭٭٭٭٭٭٭٭