صفحہ اول کتاب کا نمونہ پڑھیں
یوگا کی شرعی حیثیت
نا معلوم
ڈاؤن لوڈ کریں
ورڈ فائل ٹیکسٹ فائل
تمہید
انسا
ن کی صحت اور تندرستی کے لئے کھیل کود اور ورزش بیحد ضروری ہے۔ دنیا
کے مختلف ممالک میں کئی قسم کی قدیم و جدید ورزش کے طریقے رائج ہیں۔ڈاکڑس
کا کہنا ہے کہ شیر خوار بچے سے لے کر معمر افراد تک کو صحت مند زندگی
گذارنے کے لئے جسمانی ورزش کرنا ضروری ہے۔قدیم زمانے میں بدھیسٹ اور راہب
ورزش اور لڑائی کی ترکیبوں میں مہارت رکھتے تھے۔ مشرق بعید کے ممالک جیسے
تھائی لینڈ، کوریا، چین اور جاپان میں مارشل آرٹس جیسے کراٹے، کنفو، جوڈو
وغیرہ مقبول عام ہیں اوراسی طرح ہندوستان کے قدیم اکھاڑوں میں ورزش کے
ساتھ ساتھ کشتی لڑنے کی ماہرانہ تربیت دے کر پہلوانوں کو تیار کیا
جاتا ہے۔ اس کے علاوہ ہندوستان میں ایک اور قدیم طریقہ ورزش
’’یوگا‘‘ ہے۔ جس کی مضبوط جڑیں ہندو دھرم میں پائی جاتی ہیں۔
ہندوؤں کی مقدس کتابوں،ویدوں اور بھگوت گیتا میں یوگا کی تعلیمات ہمیں
ملتی ہیں۔ یوگا کو ہندوؤں کے مذہبی پیشوا، رشی منی، سادھو، سنت اپنے مٹوں
میں ہندو مذہبی عقیدہ کے مطابق اپنے چیلوں کے ساتھ بطور فریضہ کے روزانہ
انجام دیا کرتے تھے۔
دنیا میں یوگا کو مقبول عام کرنے کے لئے مغربی
ممالک کے ساتھ عرب اور مسلم ممالک کی نئی نسل میں بھی ’’یوگا‘‘ کا شوق
پیدا کرنے کی کامیاب کوشش کی جا رہی ہے۔
یوگا کے مہاگرو یوگی
بڑے ہی جاذب اور دلکش انداز سے اس کی تبلیغ و ترویج میں لگے ہوئے ہیں۔مہا
یوگی اکثر یوگا کے تین اہم باتوں کی پر زور تبلیغ کرتے ہیں۔
۱۔ یوگا جسمانی ورزش اور کسرت کا واحد قدیم کامیاب طریقہ ہے۔
۲۔ یوگا امراض کے علاج کے لئے مفید ہے۔
۳۔ یوگا سے روحانی ارتقاء میں اضافہ ہوتا ہے۔
ہندو
احیاء پسند تحریکات کی جانب سے یوگا کے متعلق انگریزی، عربی اور دیگر
زبانوں میں جاذب نظر لٹریچر کی نشر و اشاعت کا کام بڑے پیمانے پر
جاری ہے۔بعض عرب ممالک میں یہ دیکھ کر تعجب ہو تا ہے کہ حکومت کے
بعض دفاتر اور مشہور و اہم تعلیمی و تجارتی اداروں کے دیواروں پر ’’یوگا‘‘
کے پوسٹر س و ملصقات چسپاں نظر آتے ہیں۔عربی چیانلس پر بھی عربی میں
یوگا کے فضائل بیان کئے جا رہے ہیں۔ جس سے نوجوانوں میں یوگا کے متعلق شوق
بڑھتا جا رہا ہے۔
اس کتاب میں یوگا کا مختلف پہلوؤں سے مطالعہ اور
تجزیہ پیش کیا گیا ہے اور یوگا کی شرعی حیثیت پر روشنی ڈالنے کی کوشش کی
گئی۔ یوگا کے متعلق اسلامی مفکرین کے نئے نئے علمی تحقیقات و مباحث مستقبل
میں انشاء اللہ آتے رہیں گے۔اس کتاب میں جو حق بات دلیل کے ساتھ اخذ کی
گئی ہے وہ قارئین کے استفادہ کے لئے قلمبند کر دی گئی ہے۔ اس کتاب کو فتوے
کی حیثیت سے نہیں بلکہ یوگا کے متعلق ایک مکمل خالص اسلامی موقف کی حیثیت
سے دیکھنے اور مطالعہ کرنے کی ضرورت ہے۔اللہ سے امید ہے کہ یہ کتاب
داعیان، مصلحین، تعلیم یافتہ نوجوانوں اور خواتین کے لئے انشاء اللہ
کارآمد ہو گی۔اللہ سے دعاء ہے کہ اس حقیر سی کوشش کو قبول فرمائے۔
٭٭٭