صفحہ اول کتاب کا نمونہ پڑھیں
یاس یگانہ چنگیزی
جمع و ترتیب:اعجاز عبید
ڈاؤن لوڈ کریں
ورڈ فائل ٹیکسٹ فائل
غزل
کس کی آواز کان میں آئی
دُور کی بات دھیان میں آئی
ایسی آزاد رُوح اس تن میں
کیوں پرائے مکان میں آئی
آپ آتے رہے بلاتے رہے
آنے والی اک آن میں آئی
ہائے کیا کیا نگاہ بھٹکی ہے
جب کبھی امتحان میں آئی
علم کیا، علم کی حقیقت کیا
جیسی جس کے گمان میں آئی
یہ کنارہ چلا کہ ناؤ چلی
کہیے کیا بات دھیان میں آئی
حُسن کیا خواب سے ہوا بیدار
جان تازہ جہان میں آئی
جان لیوا ہے یہ کڑی تیوری
یہ کشش کس کمان سے آئی
بات ادھوری مگر اثر دونا
اچھی لکنت زبان میں آئی
آنکھ نیچی ہوئی، ارے یہ کیا؟
کیوں غرض درمیان میں آئی
میں پیمبر نہیں یگانہ سہی
اس سے کیا کسر شان میں آئی
٭٭٭