صفحہ اول کتاب کا نمونہ پڑھیں
انتخاب ولی دکنی
ولی محمد ولیؔ دکنی
ترتیب: اعجاز عبید
ڈاؤن لوڈ کریں
ورڈ فائل ٹیکسٹ فائل
غزلیں
میں عاشقی میں تب سوں افسانہ ہو رہا ہوں
تیری نگاہ کا جب سوں دیوانہ ہو رہا ہوں
ای آشنا کرم سوں یک بار آدرس دے
تجھ باج سب جہاں سوں بیگانہ ہو رہا ہوں
باتاں لگن کی مت پوچھ اے شمع بزم خوبی
مدت سے تجھ جھلک کا پروانہ ہو رہا ہوں
شاید وہ گنج خوبی آوے کسو طرف سے
اس واسطے سراپا ویرانہ ہو رہا ہوں
سوداےَ زلف خوباں رکھتا ہوں دل میں دائم
زنجیر عاشقی کا دیوانہ ہو رہا ہوں
بر جا ہے گر سنوں نیئں ناصح تیری نصیحت
میں جام عاشقی پی، مستانہ ہو رہا ہوں
کس سوں ولی اُپس کا احوال جا کہوں میں
سر تا قدم میں غم سوں دیوانہ ہو رہا ہوں
٭٭٭
خوب رو خوب کام کرتے ہیں
یک نگہ میں غلام کرتے ہیں
دیکھ خوباں کو وقت ملنے کے
کس ادا سوں سلام کرتے ہیں
کیا وفا دار ہیں کہ ملنے میں
دل سوں سب رام رام کرتے ہیں
کم نگاہی سوں دیکھتے ہیں ولے
کام اپنا تمام کرتے ہیں
کھولتے ہیں جب اپنی زلفاں کو
صبح عاشق کوں شام کرتے ہیں
صاحب لفظ اس کو کہہ سکھئے
جس سوں خوباں کلام کرتے ہیں
دل لجاتے ہیں اے ولی میرا
سرو قد جب خرام کرتے ہیں
٭٭٭