صفحہ اول کتاب کا نمونہ پڑھیں


 علوم القرآن .مقالہ 

عبد الحئی عابد

ڈاؤن لوڈ کریں 

   ورڈ فائل                                                            ٹیکسٹ فائل

علم کا مفہوم

علم عربی زبان کا لفظ ہے  اور اس کے  لغوی معنیٰ ’جاننا‘، ’معلومات حاصل کرنا وغیرہ ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے  انسان کو خود علم سکھایا ہے۔ اور اسی علم کی بنیا د پر انسان کی برتری دیگر مخلوقات پر ثابت کر دی ہے۔ ارشاد ہے  :

و علم ادم الاسماء کلھا ثم عرضھم علی الملائثۃ۔(سورۃ البقرۃ ۲:۳۱)

’’ اور اللہ تعالیٰ نے  آدم علیہ السلام کو سب نام سکھا دیے۔ پھر ان کو فرشتوں  کے سامنے   پیش کیا۔ ‘‘

ذرائع علم

ذرائع علم سے  مراد وہ  آلات ہیں  جن کے  ذریعے  سے  انسان معلومات اکٹھی کرتا ہے۔ ان کی تعداد چھ ہے۔ یعنی حواس خمسہ: قوت شامہ، قوت لامسہ، قوت ذائقہ،قوت بصارت، قوت سماعت اور وحی خداوندی۔ پھر عقل کے  ذریعے  سے  ان حاصل شدہ معلومات کا تجزیہ کرتا اور ان سے  نتائج اخذ کرتا ہے۔

علم کے  درجات

علمائے  کرام نے  علم کے  تین درجات بیان کیے  ہیں ، جن سے  انسانی علم کی صحت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے :

۱۔ علم الیقین:یعنی کسی چیز کے  بارے  میں  خارجی ذرائع سے  کچھ معلومات حاصل ہو جانا۔

۲۔ عین الیقین:حاصل شدہ معلومات کا اپنی آنکھوں  سے  مشاہدہ کر کے  ان کے  بارے  میں  رائے  قائم کرنا۔

۳۔ حق الیقین:دیگر مذکور ذرائع سے  حاصل شدہ معلومات کو تمام ذرائع علم استعمال کر کے ،تجربے  اور تجزیے  کی کسوٹی سے  گذار کرنتائج اخذ کرنا۔


 ٭٭٭٭٭٭٭٭

ڈاؤن لوڈ کریں 

   ورڈ فائل                                                            ٹیکسٹ فائل

پڑھنے میں مشکل؟؟؟

یہاں تشریف لائیں۔ اب صفحات کا طے شدہ فانٹ۔

   انسٹال کرنے کی امداد اور برقی کتابوں میں استعمال شدہ فانٹس کی معلومات یہاں ہے۔

صفحہ اول