صفحہ اولکتاب کا نمونہ پڑھیں
تزکِ مرتضوی
علامہ حسن رضا خان حسنؔ قادری برکاتی بوالحسینی بریلوی
تسہیل و تجدید، تخریج و تحقیق: محمد افروز قادری چریاکوٹی
ڈاؤن لوڈ کریں
ورڈ فائل ٹیکسٹ فائل
تعارفِ کتاب
الرَّائِحَۃُ الْعَنْبَرِیَّۃ مِنَ المِجْمَرَۃِ الحَیْدَرِیَّۃ [۱۳۰۰ھ] معروف بہ تزک مرتضوی[۱۸۸۳ء] حضور سیدی اعلیٰ حضرت اِمام اہل سنت امام احمدر ضا خان-علیہ رحمۃ المنان- کے چھوٹے بھائی شہنشاہِ سخن مولانا حسن رضا حسن قادری برکاتی -علیہ الرحمہ- کی تصنیف لطیف ہے، جس کا موضوع اَصلاً فضائل مولاے کائنات شیرخدا حضرت علی المرتضی -کرم اللہ تعالی وجہہ الکریم- کا بیان ہے، اور ساتھ ہی ساتھ اِجمالی طور پر فرقۂ تفضیلیہ کو دعوتِ فکر بھی دی گئی ہے۔
سن تالیف سے معلوم ہوتا ہے کہ حضرت کے اَیامِ شباب میں مسئلہ تفضیل بھی پورے جوبن پر تھا۔ آپ کے برادرِ اکبر امام احمد رضا خان -علیہ رحمۃ الرحمن- تو اس کی بیخ کنی میں مصروفِ عمل تھے ہی، فقط چوبیس برس کی عمر میں آپ نے بھی یہ رسالہ لکھ کر فرقۂ تفضیلیہ کے بخیے اُدھیڑدیے۔
اس کتاب کی اِشاعت اوّل میرٹھ سے ہوئی، طباعتِ ثانی کے بارے تاہنوز کوئی معلومات دستیاب نہ ہو سکی۔ علامہ منور عتیق رضوی نے اپنے رسالہ -مسئلہ افضلیت سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ اور مسلک اعلی حضرت- کے اخیر میں فرقۂ تفضیلیہ کے ردمیں سیدی اعلیٰ حضرت امام احمد رضا -علیہ الرحمہ- کی تصانیف کی فہرست مرتب کی ہے، اور اس رسالہ کو اعلیٰ حضرت کی تصانیف میں شمار کیا ہے جو کہ کسی طور بھی درست نہیں۔ اسی طرح ملک العلما علامہ ظفر الدین بہاری -علیہ الرحمہ- نے بھی حیاتِ اعلی حضرت میں اِس رسالہ کو تصانیف اعلی حضرت میں شمار کیا ہے، شاید اس کی وجہ یہ ہے کہ اس رسالہ کے آخر میں اعلی حضرت کا وقیع تبصرہ شامل ہے، جس کی ضخامت مولانا حسن رضا-علیہ الرحمہ- کی تصنیف سے بھی زیادہ ہے۔
٭٭٭