صفحہ اولکتاب کا نمونہ پڑھیں


طیورِ آوارہ

اختر شیرانی

فراہمی: فاتح الدین بشیر

ڈاؤن لوڈ کریں 

   ورڈ فائل                                                         ٹیکسٹ فائل

غزلیں

دل و دماغ کو رو لُوں گا، آہ کر لوں گا

تمہارے عشق میں سب کچھ تباہ کر لوں گا!


اگر مجھے نہ مِلیں تُم، تمہارے سر کی قسم!

میں اپنی ساری جوانی تباہ کر لُوں گا


مجھے جو دیر و حرم میں، کہیں جگہ نہ ملی

تیرے خیال ہی کو سجدہ گاہ کر لوں گا!


جو تم سے کر دیا محروم، آسماں نے مجھے

میں اپنی زندگی صَرفِ گناہ کر لوں گا


رقیب سے بھی ملوں گا، تمہارے حُکم پہ میں

جو اَب تلک نہ کیا تھا اب آہ کر لوں گا!


تمہاری یاد میں، میں کاٹ دوں گا حشر سے دن

تمہارے ہِجر میں راتیں سیاہ کر لوں گا


ثواب کے لئے ہو جو گنہ وہ عین ثواب

خدا کے نام پہ بھی اِک گناہ کر لوں گا


حریمِ حضرتِ سلمیٰ کی طرف جاتا ہوں

ہوا نہ صبر تو چُپکے سے آہ کر لوں گا


یہ نو بہار، یہ ابر و ہوا، یہ رنگِ شراب

چلو جو ہو سو ہو اب تو گُناہ کر لوں گا


کِسی حسینہ کے معصوم عشق میں اختر

جوانی کیا ہے میں سب کُچھ تباہ کر لُوں گا

مطبوعہ رومان لاہور: جنوری 1938ع

٭٭٭



مستانہ پیے جا، یونہی مستانہ پیے جا

پیمانہ تو کیا چیز ہے، میخانہ پیے جا


کر غرق مئے و جام، غمِ گردشِ ایّام

ہاں اے دلِ ناکام حکیمانہ پیے جا


مے نوشی کے آداب سے آگاہ نہیں تُو

جس طرح کہے ساقیِ مے خانہ پیے جا


کشکول ہو یا ساغرِ جَم، نشّہ ہے یکساں

شاہانہ پیے جا کہ فقیرانہ پیے جا


اِس مَکر کی بستی میں ہے مستی ہی سے ہستی

دیوانہ بن اور با دلِ دیوانہ پیے جا


ہر جام میں رقصاں ہے پری خانۂ مستی

آنکھوں سے لگا کر یہ پری خانہ پیے جا


مے خانے کے ہنگامے ہیں کچھ دیر کے مہماں

ہے صبح قریب اخترِ دیوانہ پیے جا

٭٭٭

ڈاؤن لوڈ کریں 

   ورڈ فائل                                                         ٹیکسٹ فائل

پڑھنے میں مشکل؟؟؟

یہاں تشریف لائیں۔ اب صفحات کا طے شدہ فانٹ۔

   انسٹال کرنے کی امداد اور برقی کتابوں میں استعمال شدہ فانٹس کی معلومات یہاں ہے۔

صفحہ اول