صفحہ اول کتاب کا نمونہ پڑھیں


تمہارے ساتھ رہنا ہے

محمد ندیم بھابھہ

جمع و ترتیب: عبد الرزاق قادری

ڈاؤن لوڈ کریں 

   ورڈ فائل                                             ٹیکسٹ فائل

غزلیں

دل مبتلائے ہجر رفاقت میں رہ گیا
لگتا ہے کوئی فرق محبت میں رہ گیا

اس گھر کے دو مکین تھے اک پیڑ اور میں
یہ ہجر تو کسی کی شرارت میں رہ گیا

اک بار منع کرتی ہوئی شام سے تو پوچھ
جو بھی جدا ہوا وہ حقیقت میں رہ گیا

ممکن تھا تجھ کو چھین ہی لیتا جہان سے
لیکن میں کیا کروں میں محبت میں رہ گیا

اب تو ہی میری خالی ہتھیلی کی لاج رکھ
مجھ سے تو کوئی فرق عبادت میں رہ گیا

تجھ پر ہے کوئی زعم نہ خود پر یقیں ندیمؔ
کچھ دن کا ہم میں عشق تو عادت میں رہ گیا
٭٭٭




یہ پیڑ اور پرندے عجب اداسی ہے
ترے بغیر مرے یار سب اداسی ہے

گئے وہ دن کہ مری بانہوں میں تو ہوتا تھا
اٹھے ہیں ہاتھ مگر ان میں اب اداسی ہے

نہ سر ہی پھوڑا، نہ بالوں کو میں نے نوچا کبھی
اداس ہوں، یہ مگر دوست کب اداسی ہے

مجھے نواز کوئی ہجر سے بھرا ہوا عشق
میں وہ فقیر ہوں جس کی طلب اداسی ہے

رہا نہ ہجر مگر میں اداس ہوں پھر بھی
مری اداسی کا شاید سبب اداسی ہے

اسے کہو کہ مرے سانس اکھڑ رہے ہیں ندیمؔ
اسے بتاؤ کہیں جاں بہ لب اداسی ہے

٭٭٭

ڈاؤن لوڈ کریں  

   ورڈ فائل                                             ٹیکسٹ فائل

پڑھنے میں  مشکل؟؟؟

یہاں  تشریف لائیں ۔ اب صفحات کا طے شدہ فانٹ۔

   انسٹال کرنے کی امداد اور برقی کتابوں  میں  استعمال شدہ فانٹس کی معلومات یہاں  ہے۔

صفحہ اول