صفحہ اول کتاب کا نمونہ پڑھیں


طوطا کہانی

با تصویر

محمد قادری

ڈاؤن لوڈ کریں 

   ورڈ فائل                                                           ٹیکسٹ فائل

دوسری داستان خجستہ کی پادشاہزادے پر عاشق ہونے کی اور دانائی طوطے کی

ایک دن خجستہ نہا دہو کر بناؤ کر کے کوٹھے چڑھی اور سیر ہر ایک کوچہ و بازار کی جھروکے سے کرنے لگی۔ اتنے میں ایک شہزادہ گھوڑے پر سوار آنکھیں اوپر کئے ہوئے گھوڑا قدم بقدم لئے ہوئے چلا جاتا تھا۔ خجستہ کو دیکھتے ہی عاشق ہوا اور اُس کا دل اُس پر آ گیا بے اختیار ہو کر شہزادے نے اُس گھڑی ایک عورت مکار کے ہاتھ یہ پیغام بھیجا کہ اگر تم ایک رات چار گھڑی کے واسطے میرے گھر آؤ تو اس کے عوض میں ایک انگوٹھی لاکھ روپے کی تمہیں دوں اُس پر اس کٹنی نے وہیں جا کر کہا کہ اے خجستہ اس شاہزادے نے تجھے بلوایا ہے اور ایک گھڑی کے واسطے لاکھ روپے کی انگشتری دیتا ہے اگر تو چلے اور دوستی اس سے پیدا کرے تو کچھ اسی چیز پر موقوف نہیں ہے۔ بلکہ ہمیشہ سلوک نمایاں کیا کرے گا اور حظ مفت میں اُٹھاؤ گی۔ خجستہ نے پہلے تو اس بات سے بہت بُرا مانا اور خفا ہو گئی۔ لیکن پھر پیرزال کے دام میں آ گئی اور کہنے لگی کہ اچھا میری طرف سے اُس کی خدمت میں سلام شوق کے بعد یہ کہنا کہ شب کو جس طرح سے جانوں گی اُس طرح سے تمہارے پاس اپنے تئیں پہنچاؤں گی یہ پیغام وہ مکارہ لیکر ادھر گئی اور ادھر رات آئی تب خجستہ نے اپنے تئیں نہایت لباس اور گہنے سے آراستہ کیا اور کرسی پر بیٹھ کر جی میں کہنے لگی کہ مینا سے چل کر یہ بات کہیئے اور رخصت لے کر چلئے کیونکہ میں بھی عورت ہوں اور وہ بھی اسی خلقت میں ہے اغلب ہے کہ وہ میری بات سنے اور رخصت دے یہ سخن دل میں ٹھہرایا اور مینا سے جا کر کہا کہ اے مینا عجب ماجرا ہے اگر تو سُنے تو کہوں اُس نے کہا۔ کہ بی بی کیا کہتی ہو میں بھی عقل کے موافق عرض کروں گی تب کہ بانو کہنے لگی کہ آج میں اپنے کوٹھے پر چڑھ کر جھروکے کی راہ سے جھانکتی تھی۔ کہ اتنے میں ایک شہزادہ اُس راستے سے گزرا اور مجھ پر عاشق ہوا۔ اس گھڑی مجھے اپنے پاس بلاتا ہے اگر تو کہے تو میں جاؤں اور اُس سے ملاقات کروں پھر دو چار گھڑی کے بعد اپنے گھر چلی آؤں گی یہ بات سنتے ہی مینا نہایت غضبناک ہوئی اور غوغا کر کے کہنے لگی کہ واہ وا بی بی اچھے ڈھنگ نکالتی ہو اور خاصی باتیں سناتی ہو کیا خوب غیر مرد کے گھر جاؤ گی اور اُس سے دوستی کر کے اپنے شوہر کی حرمت گنواؤ گی یہ بڑا عیب ہے تمہاری قوم کے لوگ کیا کہیں گے اس حرکت سے باز آؤ یہ سنتے ہی خجستہ نے اُسے پنجرے سے نکال ایک ٹانگ پکڑ گردن مروڑ زور سے زمین پر دے پٹکا کہ روح اُس کی آسمان پر پرواز کر گئی اور اسی طرح غصے میں بھری ہوئی طوطے کے پاس گئی اور کہنے لگی کہ اے طوطے کچھ حقیقت مینا کی دیکھی کہ وہ ابھی کیا تھی اور کیا رہ گئی اُس نے کہا کہ جی دیکھی جو خداوند کے بے ادبی کرے گا اُس کا یہی حال ہو گا خجستہ خوش ہو کر کہنے لگی کہ اے طوطے بہت دن ہوئے کہ میں نے مرد کی صورت نہیں دیکھی اور آج ایک بادشاہ زادے نے مجھ کو بمنت بلوایا ہے اگر تو کہے تو اُس کے پاس رات کے وقت جاؤں اور صبح ہوتے ہوتے اپنی جگہ پر آؤں طوطا اپنے جی میں ڈر کر کہنے لگا کہ اگر میں بھی منع کرتا ہوں یا اور کچھ کہتا ہوں تو ابھی مینا کی طرح سے مارا جاتا ہوں یہ سمجھ کر کہنے لگا کہ اے کد بانو مینا ناقص عقل تھی۔ اور اکثر یہ خلقت عورتوں کی بیوقوف ہوتی ہے اسی واسطے شعور مند کو لازم ہے کہ اپنا احوال اُن سے نہ کہیں بلکہ اس ذات سے پرہیز کریں تو خاطر جمع رکھ جلدی مت کر جب تک میری جان اس قالب میں ہے تب تک تیرے کام میں پیروی کروں گا اتنا مت گھبرا کریم کارساز جلد آسان کرے گا خدانخواستہ اگر یہ بات ظاہر ہوئی اور اڑتے اڑتے تیرے شوہر تک پہنچی اور اُس نے آن کر تجھ سے خفگی کی تو میں ایک بات بنا کر تم دونوں کو آپس میں ملا دوں گا جس طرح سے کہ اُس طوطے نے فرخ بیگ سوداگر کو جورو سے ملا دیا تھا خجستہ نے پوچھا کہ اُس کی نقل کیونکر ہے مفصل بیان کر کہ میں تیری احسان مند رہوں گی۔
٭

٭٭٭

ڈاؤن لوڈ کریں 

   ورڈ فائل                                                           ٹیکسٹ فائل

پڑھنے میں مشکل؟؟؟

یہاں تشریف لائیں۔ اب صفحات کا طے شدہ فانٹ۔

   انسٹال کرنے کی امداد اور برقی کتابوں میں استعمال شدہ فانٹس کی معلومات یہاں ہے۔

صفحہ اول