صفحہ اولکتاب کا نمونہ پڑھیں
تحفہ
ڈاکٹر انجمن آرا انجمؔ
بچوں کے لئے نظمیں
ڈاؤن لوڈ کریں
ورڈ فائل ٹیکسٹ فائل
کلی کا پیغام
ایک ننھی کلی سو رہی ہے یہاں
جس کی آنکھوں میں ہیں خواب صدہا نہاں
پھول بننے سے پہلے جو مرجھا گئی
زندگی مختصر ہے یہ سمجھا گئی
خامشی میں ہے اس کی نہاں داستاں
بے زبانی ہی اب تو ہے عینِ زباں
گرچہ دنیا بہت پرکشش ہے مگر
مثل رہرو کرو زندگانی بسر
زندگی اک امانت ہے اللہ کی
دل شکستہ نہ ہو اس سے انساں کبھی
ہر عمل اپنا یوں حسن میں ڈھال دو
دکھ کسی کو نہ پہنچے یہ کوشش کرو
اس طریقِ عمل پر چلو تم سدا
تاکہ ہو دو جہاں میں تمہارا بھلا
ایک تھا راجہ ایک تھی رانی
غمگین بہت وہ رہتے تھے
اولاد کا دکھ وہ سہتے تھے
ایک انہوں نے توتا پالا تھا
رانی سے خوب وہ باتیں کرتا تھا
توتا اک دن سست سا بیٹھا تھا
رانی بولی مٹھو بات ہے کیا
کچھ دیر تو توتا کچھ نہ بولا
رانی سمجھی روٹھ گیا کیا
میرے مٹھو اپنی بات بتا دے
دانہ پانی کچھ تو کھا لے
سن کر مٹھو نے منہ کھولا
رانی سے وہ پھر یوں بولا
بس ایک بات مجھے کہنا ہے
اس قید میں اب نہ رہنا ہے
اس پنجرے کا دروازہ کھولو تم
مجھ کو اُڑ جانے دو تم
سن کے سوچ میں پڑ گئی رانی
دل رویا آنکھ میں آیا پانی
رانی نے جب دروازہ کھولا
خوش ہو کر مٹھو یہ بولا
میری رانی تجھے سلام
ہے میرا یہ آخری سلام
انجم یہ بچوں کی کہانی
پھر بھی ہے تم کو سنانی
جس کی آنکھوں میں ہیں خواب صدہا نہاں
پھول بننے سے پہلے جو مرجھا گئی
زندگی مختصر ہے یہ سمجھا گئی
خامشی میں ہے اس کی نہاں داستاں
بے زبانی ہی اب تو ہے عینِ زباں
گرچہ دنیا بہت پرکشش ہے مگر
مثل رہرو کرو زندگانی بسر
زندگی اک امانت ہے اللہ کی
دل شکستہ نہ ہو اس سے انساں کبھی
ہر عمل اپنا یوں حسن میں ڈھال دو
دکھ کسی کو نہ پہنچے یہ کوشش کرو
اس طریقِ عمل پر چلو تم سدا
تاکہ ہو دو جہاں میں تمہارا بھلا
رانی اور توتا
بچو! تم کو سناؤں ایک کہانی
ایک تھا راجہ ایک تھی رانی
غمگین بہت وہ رہتے تھے
اولاد کا دکھ وہ سہتے تھے
ایک انہوں نے توتا پالا تھا
رانی سے خوب وہ باتیں کرتا تھا
توتا اک دن سست سا بیٹھا تھا
رانی بولی مٹھو بات ہے کیا
کچھ دیر تو توتا کچھ نہ بولا
رانی سمجھی روٹھ گیا کیا
میرے مٹھو اپنی بات بتا دے
دانہ پانی کچھ تو کھا لے
سن کر مٹھو نے منہ کھولا
رانی سے وہ پھر یوں بولا
بس ایک بات مجھے کہنا ہے
اس قید میں اب نہ رہنا ہے
اس پنجرے کا دروازہ کھولو تم
مجھ کو اُڑ جانے دو تم
سن کے سوچ میں پڑ گئی رانی
دل رویا آنکھ میں آیا پانی
رانی نے جب دروازہ کھولا
خوش ہو کر مٹھو یہ بولا
میری رانی تجھے سلام
ہے میرا یہ آخری سلام
انجم یہ بچوں کی کہانی
پھر بھی ہے تم کو سنانی
٭٭٭