صفحہ اول کتاب کا نمونہ پڑھیں


ٹہنی گلاب کی

بشیر بدر

ترتیب و تدوین: اعجاز عبید

ڈاؤن لوڈ کریں 

   ورڈ فائل                                                          ٹیکسٹ فائل

غزلیں



اب کسے چاہیں کسے ڈھونڈا کریں

وہ بھی آخر مل گیا اب کیا کریں


ہلکی ہلکی بارشیں ہوتی رہیں

ہم بھی پھولوں کی طرح بھیگا کریں


آنکھ موندے اس گلابی دھوپ میں

دیر تک بیٹھے اسے سوچا کریں


دل محبت دین دنیا شاعری

ہر دریچے سے تجھے دیکھا کریں


گھر نیا کپڑے نئے برتن نئے

ان پرانے کاغذوں کا کیا کریں

***




کوئی پھول دھوپ کی پتیوں میں رہے ربن سے بندھا ہوا

وہ غزل کا لہجہ نیا نیا ، وہ کہا ہوا ، نہ سنا ہوا


جسے لے گئی ہے ابھی ہوا وہ ورق تھا دل کی کتاب کا

کہیں آنسوؤں سے مٹا ہوا کہیں آنسوؤں سے لکھا ہو


کئی میل ریت کو کاٹ کر کوئی موج پھول کھلا گئی

کوئی پیڑ پیاس سے مر رہا ہے ندی کے پاس کھڑا ہوا


وہی خط کہ جس پہ جگہ جگہ دو مہکتے ہونٹوں کے چاند تھے

کبھی بھولے بسرے سے طاق پر تہ گرد ہو گا دبا ہوا


مجھے حادثوں نے سجا سجا کے بہت حسین بنا دیا

مرا دل بھی جیسے دلہن کا ہاتھ ہو مہندیوں سے رچا ہوا


وہی شہر ہے وہی راستے وہی گھر ہے اور وہی لان بھی

مگر اس دریچے سے پوچھنا وہ درخت انار کا کیا ہو


مرے ساتھ جگنو ہے ہمسفر مگر اس شرر کی بساط کیا

یہ چراغ کوئی چراغ ہے نہ جلا ہوا نہ بجھا ہوا

٭٭٭٭٭٭٭٭

ڈاؤن لوڈ کریں 

   ورڈ فائل                                                          ٹیکسٹ فائل

پڑھنے میں مشکل؟؟؟

یہاں تشریف لائیں۔ اب صفحات کا طے شدہ فانٹ۔

   انسٹال کرنے کی امداد اور برقی کتابوں میں استعمال شدہ فانٹس کی معلومات یہاں ہے۔

صفحہ اول