صفحہ اولکتاب کا نمونہ پڑھیں
عجب مقام تحیر ہے
انتخابِ اشعارِ عبدالعزیز خالدؔ
خالد علیم
ڈاؤن لوڈ کریں
ورڈ فائل ٹیکسٹ فائل
انتخابِ اشعار
فردِ واحد کی اس آشوب میں قیمت کیا ہے
نفسِ گل کی بیاباں میں حقیقت کیا ہے
٭٭٭
دروازے بند ہونے کی آواز سُنتے ہی
اُٹھتی ہے کیسی ہُوک دلِ دردمند سے
٭٭٭
کب سے بے لذتِ پرواز ہیں مرغانِ اسیر
آ کریں سوختہ جانوں سے پر و بال کا ذکر
٭٭٭
عجب مقامِ تحیر ہے جاے استعجاب
شبِ وصال کو ہم گفتگو میں کھو آئے
٭٭٭
رِم جھم برس رہی ہے گھٹا، جی نڈھال ہے
اے یارِ دل نواز! شبِ برشگال ہے
اے بے قرار، فجر کا تارا ہوا طلوع
اے سوگوار، کس لیے آشفتہ حال ہے ؟
٭٭٭
گر آرزوے ہم آغوشیِ نگار کرو گے
تو رفتہ رفتہ رہِ ترک اختیار کرو گے
نہ درد کا کہیں درماں، نہ زخم کا کہیں مرہم
خرابے ہجر کے کیسے اکیلے پار کرو گے ؟
٭٭٭
کانوں پڑی آواز سنائی نہیں دیتی
وہ شورِ قیامت ہے کہ شَل دستِ دعا ہے
٭٭٭