صفحہ اولکتاب کا نمونہ پڑھیں
تفسیر بسم اللہ الرحمن الرحيم
محسن علی نجفی
ڈاؤن لوڈ کریں
ورڈ فائل ٹیکسٹ فائل
مقام نزول
سورہ حجر میں ارشاد ہوتا ہے :
وَ لَقَدْ اٰتَیْنٰکَ سَبْعًا مِّنَ الْمَثَانِیْ وَ الْقُرْاٰنَ الْعَظِیْمَ ۔ 1
اور بتحقیق ہم نے آپ کو بار بار دھرائی جانے والی سات آیات اور عظیم قرآن عطا کیا ہے۔
سبع مثانی سے مراد بالاتفاق سورہ حمد ہے اور اس بات پر بھی تمام مفسرین متفق ہیں کہ سورہ حجر مکی ہے۔ بنابریں سورہٴ حمد بھی مکی ہے۔ البتہ بعض کے نزدیک یہ سورہ مدینہ میں نازل ہوا۔
تعداد آیات
تقریباً
تمام مفسرین کا اتفاق ہے کہ سورہ حمد سات آیات پر مشتمل ہے لیکن اس بات
میں اختلاف ہے کہ سو رہ حمد کا جزو ہے یا نہیں ؟بسم اللّٰہ کو سورے کا جزو
سمجھنے والوں کے نزدیک صراط الذین سے آخر تک ایک آیت شمار ہوتی ہے اور جو
لوگ اسے جزو نہیں سمجھتے وہ غَیْرِ الْمَغْضُوْبِ عَلَیْہِمْ کو ایک الگ
آیت قرار دیتے ہیں ۔
مکتب اہل بیت میں بسم اللہ الرحمن الرحيم سورہ توبہ کے علاوہ تمام سورتوں کا جزو ہے۔
٭٭٭