صفحہ اول کتاب کا نمونہ پڑھیں


سُوکھے ہوئے دن

ایوب خاور

ڈاؤن لوڈ کریں 

   ورڈ فائل                                       ٹیکسٹ فائل

غزل

کچھ خواب جو نیند کی جان دکھائی دیے

ٹوٹے تو تری پہچان دکھائی دیے


جل تھل تھی لہو سے گلاب نظر سرِ شام

جب دھول چھٹی تو مکان دکھائی دیے


اے حرفِ دعا! مرے سچّے حرفِ دعا

کیوں اجر کے دن سنسان دکھائی دیے


موسم بدلا تو ہَواؤں کے ہاتھ میں بھی

جو پھول تھے تیر کمان دکھائی دیے


جو میرے لیے سب کچھ تھے وہی اک دن

بے آب و گیہ میدان دکھائی دیے


یہ اس کی نظر کا کمال تھا یا کوئی وہم

سپنے تتلی کی اُڑان دکھائی دیے


تھک ہار کے جب دریا اُترے تو وہاں

اک شہرِ وفا کے نشان دکھائی دیے


جب نہرِ فرات کو ہوش آیا تو اُسے

نیزوں پہ چڑھے قرآن دکھائی دیے


خاور اب کس سے کہوں کہ مجھے اک روز

اُس آنکھ میں دونوں جہان دکھائی دیے

٭٭٭

ڈاؤن لوڈ کریں  

   ورڈ فائل                                       ٹیکسٹ فائل

پڑھنے میں  مشکل؟؟؟

یہاں  تشریف لائیں ۔ اب صفحات کا طے شدہ فانٹ۔

   انسٹال کرنے کی امداد اور برقی کتابوں  میں  استعمال شدہ فانٹس کی معلومات یہاں  ہے۔

صفحہ اول