صفحہ اول کتاب کا نمونہ پڑھیں
شادی کااسلامی تصور
ڈاکٹر محمد حسین مُشاہدؔ رضوی
ڈاؤن لوڈ کریں
ورڈ فائل ٹیکسٹ فائل
نکاح کی اہمیت اور ضرورت
رسولِ کونین صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے نکاح اور شادی کی ترغیب دی ہے اور اس کی اہمیت اور ضرورت کو بیان بھی فرمایا ہے۔ احادیثِ طیبہ کے مطالعہ کی روشنی میں یہ بات واضح ہوتی ہے کہ نکاح کرنا مسلمان کے لیے بہت سارے فوائد و ثمرات اور برکات کا خزینہ ہے۔
آقائے کائنات صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کا فرمانِ عالی شان ہے کہ : یہ دنیا متاع ہے اور اس کی بہترین متاع نیک عورت ہے۔ (مسلم شریف)
نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمانِ والا شان یہ بھی ہے کہ : وہ مرد مسکین ہے، وہ مرد مسکین ہے، جس کی بیوی نہیں۔ صحابۂ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین نے عرض کی، یارسول اللہ (ﷺ)! اگرچہ اُس کے پاس مال ہو؟ آپ(ﷺ) نے فرمایا کہ ہاں ! تب بھی وہ مسکین ہے، پھر آپ(ﷺ) نے فرمایا : وہ عورت مسکینہ ہے جس کے شوہر نہیں۔ صحابۂ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین نے دوبارہ عرض کی، یارسول اللہ (ﷺ)! اگرچہ اُس کے پاس مال ہو؟ آپ(ﷺ) نے فرمایا کہ ہاں ! تب بھی وہ مسکینہ ہے۔
ایک مرتبہ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالی ٰعنہ نے شادی نہ کرنے کا ارادہ کیا، جب یہ خبر ان کی بہن ام المؤمنین حضرت سیدہ حفصہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو پہنچی تو انھوں نے کہا کہ بھائی ! تم شادی کر لو، اگر کوئی بچہ پیدا ہوا اور زندہ رہا تو تمہارے حق میں دعائے خیر کرے گا۔
حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ فرماتے ہیں … جب تم میں کوئی نکاح کرتا ہے تو شیطان کہتا ہے ہائے افسوس! ابن آدم نے مجھ سے اپنا دو تہائی دین بچا لیا۔ (بہار شریعت)
حضرت انس رضی اللہ تعالی ٰعنہ سے مروی ہے کہ حضور انور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا: جو خداے تعالیٰ سے پاک و صاف ہو کر ملنا چاہے وہ آزاد عورتوں سے نکاح کرے۔(ابن ماجہ)
حضرت مجا ہد رحمۃ اللہ تعالی ٰعلیہ کا بیان ہے کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی ٰعنہ نے حضرت سُمیع رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت کُریب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو بلا کر کہا کہ تم دونوں اس عمر کو پہنچ گئے ہو جس میں مرد ازدواجی زندگی کے قابل ہو جاتے ہیں اس لیے تم میں جو چاہے میں اُس کی شادی کر دوں ؟ جب کوئی شخص بدکاری میں مبتلا ہو جاتا ہے تو اس سے اللہ تعالیٰ اسلام کا نور سلب کر لیتا ہے، پھر اس کی مرضی واپس کرے یا نہ کرے۔(کنزالعمال ج ۸ ص ۲۸۷)
حضرت ہشام بن جحیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے طاؤس سے روایت کی ہے کہ نوجوان کی عبادت اس وقت تک مکمل نہیں ہوتی جب تک کہ وہ نکاح نہ کر لے۔
حضرت امیر المؤمنین ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے انھوں نے فرمایا کہ اللہ نے جو تمھیں نکاح کا حکم فرمایا ہے تو تم اس کی اطاعت کرو، اس نے غنی کرنے کا وعدہ کیا ہے پورا فرمائے گا۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: اگر وہ فقیر ہوں گے تو اللہ انھیں اپنے فضل سے غنی کر دے گا۔(ابن ابی حاتم)
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا: اے جوانو!تم میں جو کوئی شادی کی استطاعت رکھتا ہے وہ شادی کر لے کیوں کہ یہ اجنبی عورت کی طرف نظر کرنے سے نگاہ کو روکنے والا اور شرم گاہ کی حفاظت کا بہترین ذریعہ ہے اور جو اس کی استطاعت نہیں رکھتا وہ روزہ رکھے کیوں کہ روزہ قاطعِ شہوت ہے۔(مسلم شریف)
ان احادیثِ طیبہ سے نکاح اور شادی کی ضرورت اور اہمیت کا بہ خوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ مسلمان نوجوانوں کو شادی کرنا کتنا ضروری ہے۔ نکاح کرنے سے انسان کے بدکاری میں مبتلا ہونے کا اندیشہ نہیں رہتا، بد نگاہی اور دیگر افعالِ ناپسندیدہ سے حفاظت کے ساتھ تسکینِ طبع کا سامان مہیا ہو جاتا ہے اور اللہ تعالیٰ اپنے فضل سے غنی کر دیتا ہے۔
٭٭٭