صفحہ اول کتاب کا نمونہ پڑھیں


روزے سے متعلق اہم فتاوے

عبد العزیز بن عبد اللہ بن بازؒ

ڈاؤن لوڈ کریں 

   ورڈ فائل                                                ٹیکسٹ فائل

رمضان کے روزے کن لوگوں پر فرض ہیں؟

رمضان کے روزے کن لوگوں پر فرض ہیں؟ نیز رمضان کے روزوں کی اور نفل روزوں کی کیا فضیلت ہے؟ 


رمضان کے روزے ہر مکلف مسلمان مرد و عورت پر فرض ہیں۔اور جو بچے اور بچیاں سات سال کے ہو جائیں اور وہ روزے رکھ سکتے ہوں تو ان کے لئے رمضان کے روزے رکھنا مستحب ہے۔ اور ان کے سر پرست حضرات کا یہ فرض ہے کہ طاقت رکھنے کی صورت میں انہیں نماز کی طرح روزے کا بھی حکم دیں- اس مسئلہ کی بنیاد اللہ تعالی کا یہ ارشاد ہے :

یا أَیہا الَّذِینَ آمَنُواْ کتِبَ عَلَیکمُ الصِّیامُ کمَا کتِبَ عَلَی الَّذِینَ مِن قَبْلِکمْ لَعَلَّکمْ تَتَّقُون أَیامًا مَّعْدُودَاتٍ فَمَن کانَ مِنکم مَّرِیضًا أَوْ عَلَی سَفَرٍ فَعِدَّة مِّنْ أَیامٍ أُخَرَ َ) سورة البقرۃ (183-184)

اے ایمان والو! تم پر روزے فرض کئے گئے ہیں جس طرح تم سے پہلے لوگوں پر فرض کئے گئے تھے۔تاکہ تم اللہ کا تقویٰ  اختیار کرو۔روزے کے چند گنتی کے دن ہیں۔تو جو شخص تم میں سے مریض ہو یا سفرمیں ہو وہ دوسرے دنوں میں گنتی پوری کرے-

اوراس کے بعد ہی اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا:

شَہرُ رَمَضَانَ الَّذِی أُنزِلَ فِیہ الْقُرْآنُ ہدًی لِّلنَّاسِ وَبَینَاتٍ مِّنَ الْہدَی وَالْفُرْقَانِ فَمَن شَہدَ مِنکمُ الشَّہرَ فَلْیصُمْہ وَمَن کانَ مَرِیضًا أَوْ عَلَی سَفَرٍ فَعِدَّةٌ مِّنْ أَیامٍ أُخَرَ یرِیدُ اللّہ بِکمُ الْیسْرَ وَلاَ یرِیدُ بِکمُ الْعُسْرَ وَلِتُکمِلُواْ الْعِدَّة وَلِتُکبِّرُواْ اللّہ عَلَی مَا ہدَاکمْ وَلَعَلَّکمْ تَشْکرُونَ)

(185) سورة البقرة

رمضان وہ مہینہ ہے جس میں قرآن نازل کیا گیا۔جو لوگوں کو راہ بتلاتا ہے اور اس میں ہدایت کی اور حق کو ناحق سے پہچاننے کی کھلی کھلی نشانیاں ہیں۔ پس تم میں سے جو شخص یہ مہینہ پائے وہ اس کے روزے رکھے اور جو  بیمار ہو یا سفرمیں ہو وہ دوسرے دنوں میں اس کی گنتی پوری کرے-

اور ابن عمر کی حدیث ہے کہ نبیؐ نے فرمایا:

"اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر ہے:اس بات کی گواہی دینا کہ اللہ کے علاوہ کوئی معبود برحق نہیں اور محمد اللہ کے رسولؐ ہیں۔ اور نماز قائم کرنا۔اور زکوٰۃ دینا۔اور رمضان کے روزے رکھنا۔اور بیت اللہ کا حج کرنا"(متفق علیہ)

نیز جبرئیل علیہ السلام نے جب رسولؐ سے اسلام کے بارے میں سوال کیا تو آپؐ نے فرمایا :

" اسلام یہ ہے کہ تم اس بات کی شہادت دوکہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں اور محمد اللہ کے رسولؐ ہیں۔ اور نماز قائم کرو۔اور زکوٰۃ دو۔اور رمضان کے روزے رکھو۔ اور استطاعت ہو تو بیت اللہ کا حج کرو"

اس حدیث کو امام مسلم نے اپنی صحیح میں عمر بن خطاب کے طریق سے روایت کیا ہے۔اوراس معنی کی ایک اور حدیث بخاری ومسلم ہی میں ابوہریرہ کے طریق سے بھی مروی ہے-


٭٭٭٭٭٭٭٭

ڈاؤن لوڈ کریں 

 ورڈ فائل                                                ٹیکسٹ فائل

پڑھنے میں مشکل؟؟؟

یہاں تشریف لائیں۔ اب صفحات کا طے شدہ فانٹ۔

   انسٹال کرنے کی امداد اور برقی کتابوں میں استعمال شدہ فانٹس کی معلومات یہاں ہے۔

صفحہ اول