صفحہ اول کتاب کا نمونہ پڑھیں


آنکھوں میں سپنا بھی نہیں

طفیل چترویدی

ڈاؤن لوڈ کریں 

   ورڈ فائل                                                ٹیکسٹ فائل

غزلیں

ہوا کو رخ بدلنا چاہئے تھا

دیا میرا بھی جلنا چاہیے تھا   


ڈبوئی آنسوؤں میں ساری ہستی

سمندر سے نکلنا چاہیے تھا   


پڑے ہو راستے پر خاک اوڑھے

ہوا کے ساتھ چلنا چاہئے تھا   


پگھل اٹھّی تھی تاریکی فضا کی

ہمیں کچھ اور جلنا چاہیے تھا   


ضروری تھا سبھی کے ساتھ رہتے

ذرا سا بچ کے چلنا چاہئے تھا   


اندھیرا عادتاً کرتا ہے سازش

مگر سورج نکلنا چاہیے تھا   


تمہاری بات بالکل ٹھیک تھی بس

تمہیں لہجہ بدلنا چاہئے تھا   

٭٭٭

پیار کیا ہے تو مر جانا تھوڑی ہے

دیوانہ - اتنا دیوانہ تھوڑی ہے   


آنکھوں سے دھوکہ مت کھا جانا، ان میں

تو بھی ہے - خالی ویرانا تھوڑی ہے   


تنہا دل آخر دنیا سے ہار گیا

لیکن وہ دنیا کی مانا تھوڑی ہے   


ٹوٹے رشتے پر رونا  دھونا کر بند

اس کو اب کی بار منانا تھوڑی ہے   


شہرت  کی اونچائی پر اتراتا ہے

پربت سے وادی میں آنا تھوڑی ہے   


ہم تم کاغذ پر صدیوں سانسیں لیں گے

لفظوں کا جادو مر جانا تھوڑی ہے

٭٭٭

ڈاؤن لوڈ کریں 

   ورڈ فائل                                                ٹیکسٹ فائل

پڑھنے میں مشکل؟؟؟

یہاں تشریف لائیں۔ اب صفحات کا طے شدہ فانٹ۔

   انسٹال کرنے کی امداد اور برقی کتابوں میں استعمال شدہ فانٹس کی معلومات یہاں ہے۔

صفحہ اول