صفحہ اولکتاب کا نمونہ پڑھیں


سمندر کا بلاوہ

میرا جی

ترتیب: اعجاز عبید

ڈاؤن لوڈ کریں 

   ورڈ فائل                                                                          ٹیکسٹ فائل

جُزو اور کُل

سمجھ لو کہ جو شے نظر آئے اور یہ کہے میں کہاں ہوں

کہیں بھی نہیں ہے

سمجھ لو کہ جو شے دکھائی دیا کرتی ہے اور دکھائی نہیں دیتی ہے، وہ یہیں ہے

یہیں ہے؟مگر اب کہاں ہے؟

مگر اب کہان ہے

یہ کیا بات ہے،ایسے جیسے ابھی وہ یہیں تھی

مگر اب کہاں ہے؟

کوئی یاد ہے یا کوئی دھیان ہے یا کوئی خواب ہے؟

نہ وہ یاد ہے اور نہ وہ دھیان ہے اور نہ وہ خواب ہے،

مگر پھر بھی کچھ ہے

مگر پھر بھی کچھ ہے

وہ اک لہر ہے،۔۔۔ہاں فقط لہر ہے

وہ اک لہر ہے ایسی جیسی کسی لہر میں بھی کوئی بات ہی تو

نہیں ہے

اسی بات کو رو رہا ہوں

اسی بات کو رو رہا ہے زمانہ


زمانہ اگر رو رہا ہے تو روئے

مگر میں ازل سے تبسم، ہنسی قہقہوں ہی میں پلتا رہا ہوں

ازل سے مرا کام ہنسنا ہنسانا رہا ہے

تو کیا جب زمانہ ہنسا تھا تو اس کو ہنسایا تھا میں نے؟

(یہ تم کہہ رہے ہو جو روتے رہے ہو؟

اگر تم یہ کہتے ہو میں مانتا ہوں)

مگر جب زمانے کو رونا رُلانا ملا ہے تو روتا رہے گا زمانہ

فقط میں ہنسوں گا

یہ ممکن نہیں ہے

زمانہ اگر روئے،روؤں گا میں بھی

زمانہ ہنسے گا تو میں بھی ہنسوں گا

مگر یہ زمانے کا ہنسنا،یہ رونا،وہ شے ہے نظر آئے اور

یہ کہے میں کہاں ہوں کہیں بھی نہیں ہوں

زمانے کا ہنسنا ،زمانے کا رونا وہ شے ہے

دکھائی دیا کرتی ہے اور دکھائی نہیں دیتی ہے۔۔۔۔۔

اور یہیں ہے

میں ہنستا چلا جاؤں گا اور روتا چلا جاؤں گا اور پھر بھی

زمانہ کہے گا تو روتا رہا ہے،تو ہنستا رہا ہے

مگر میں یہ کہتا ہوں تم سے کہ میں ہی وہ شے ہوں

جو اب بھی نظر آئے اور یہ کہے میں کہاں ہوں تو پھر بھی

دکھائی نہ دے اور کہے میں کہیں بھی نہیں ہوں

میں روتا رہا تھا میں ہنستا گیا ہوں

مگر تم تو ہنستے گئے تھے۔۔بس اب تم ہی روؤ گے اور

صرف اک میں ہوں جو اب بھی ہنستا رہوں گا

٭٭٭

ڈاؤن لوڈ کریں 

   ورڈ فائل                                                                          ٹیکسٹ فائل

پڑھنے میں مشکل؟؟؟

یہاں تشریف لائیں۔ اب صفحات کا طے شدہ فانٹ۔

   انسٹال کرنے کی امداد اور برقی کتابوں میں استعمال شدہ فانٹس کی معلومات یہاں ہے۔

صفحہ اول