صفحہ اولکتاب کا نمونہ پڑھیں


سفید کبوتری

زکریا تامر​
    ترجمہ: رفیع الزماں زبیری

ڈاؤن لوڈ کریں 

ورڈ فائل                                                     ٹیکسٹ فائل

اقتباس

 اس بڑی سی دنیا کے کسی حصّے میں ایک سرسبز اور شاداب جنگل تھا۔ جس کے بیچوں بیچ ایک نہر بہتی تھی۔ یہیں ایک سفید کبوتری اپنے ایک بچے کے ساتھ بڑے چین و آرام سے رہتی تھی۔ ایک دن کبوتری اپنے دانے دُنکے کی تلاش میں اپنے گھونسلے سے نکلی۔ تھوڑی دیر بعد جب وہ واپس آئی تو اس نے دیکھا کہ اس کے بچّہ گھونسلے میں نہیں ہے۔

    اس نے اپنے بچّے کو گھونسلے کے آس پاس بہت ڈھونڈا لیکن اس کا کہیں پتا نہ چلا۔ کبوتری کا ننھّا سا دل غم سے بھر گیا اور وہ یہ طے کر کے گھونسلے سے نکلی کہ جب تک بچّہ نہیں ملے گا وہ اسے ڈھونڈتی رہے گی۔ وہ اڑتی رہی۔ اڑتی رہی۔ ہر طرف اپنے بچّے کو تلاش کرتی رہی۔ وہ کہیں نہ ملا۔ آخر تھک ہار کر وہ نہر کے کنارے آ بیٹھی اور رنج اور غم کے مارے رونے لگی۔

    وہیں ایک مچھلی پانی میں تیر رہی تھی۔ اس نے جو کبوتری کو اس طرح روتے دیکھا تو پانی میں سے سر نکالا اور بولی، "اے خوبصورت کبوتری! تم پر کیا مصیبت آئی ہے جو اس طرح رو رہی ہو؟ کیا تم بیمار ہو؟"

٭٭٭

ڈاؤن لوڈ کریں 

ورڈ فائل                                                     ٹیکسٹ فائل

پڑھنے میں مشکل؟؟؟

یہاں تشریف لائیں۔ اب صفحات کا طے شدہ فانٹ۔

   انسٹال کرنے کی امداد اور برقی کتابوں میں استعمال شدہ فانٹس کی معلومات یہاں ہے۔

صفحہ اول