صفحہ اول کتاب کا نمونہ پڑھیں
رباعیات اسمٰعیل میرٹھی
اسمٰعیل میرٹھی
ڈاؤن لوڈ کریں
ورڈ فائل ٹیکسٹ فائل
حب دنیا نشان خامی ہے
یہ قول کسی بزرگ کا سچا ہے
ڈالی سے جدا نہ ہو تو پھل کچا ہے
چھوڑی نہیں جس نے جب دنیا دل سے
گو ریش سفید ہو مگر بچا ہے
اسلاف پر فخر بیجا
اسلاف کا حصہ تھا اگر نام و نمود
پڑھتے پھرو اب ان کے مزاروں پہ درود
کچھ ہاتھ میں نقد رائج الوقت بھی ہے
یا اتنی ہی پونجی، پدرم سلطاں بود
بدنام کنندہ نکو نامے چند
جو صاحب مکرمت تھے اور دانش مند
وہ لوگ تو ہو گئے زمیں کے پیوند
پوچھو نہ انہیں جو رہ گئے ہیں باقی
بدنام کنندہ نکونامے چند
٭٭٭