صفحہ اولکتاب کا نمونہ پڑھیں


روشنی ضروری ہے

منظر بھوپالی

جمع و ترتیب:اعجاز عبید

ڈاؤن لوڈ کریں 

   ورڈ فائل                                                     ٹیکسٹ فائل

غزلیں

ناکام کہیں ایسا مقدر نہیں دیکھا

خوشیوں نے کبھی ہم کو پلٹ کر نہیں دیکھا


ہاں خاک اڑاتے ہوئے موسم تو ملے ہیں

موسم کی ہتھیلی پر گلِ تر نہیں دیکھا


یوں مجھ سے کوئی میرا پتا پوچھ رہا ہے

اس نے کبھی جیسے کہ میرا گھر نہیں دیکھا


دیکھا ہے ابھی چاند نکلتے ہوئے تم نے

بپھرا ہوا بے چین سمندر نہیں دیکھا


کیا ظلم ہے اوجھل ہوئے جاتے ہو نظر سے

میں نے تو ابھی آنکھ بھی بھر کر نہیں دیکھا


یوں محو عبارت ہوئے ہم یاد میں ان کی

پھر دل سے کبھی جھانک کر باہر نہیں دیکھا


منظر یہ میرا شہر ہے سچائی کا مقتل

سچائی کے شانوں پہ کبھی سر نہیں دیکھا

٭٭٭



ستمگروں کے ستم کی اڑان کچھ کم ہے

ابھی زمین کے لیے آسمان کچھ کم ہے


جو اس خیال کو بھولے تو مارے جاؤ گے

کہ اپنی سمت قیامت کا دھیان کچھ کم ہے


ہمارے شہر میں خیر و عافیت ہے مگر

یہی کمی ہے کہ امن و امان کچھ کم ہے


بنا رہا ہے فلک بھی عذاب میرے لیے

تیری زمین پہ کیا امتحان کچھ کم ہے


ابھی شمار کے قابل زخم دل میرے

ابھی وہ دشمن جاں مہربان کچھ کم ہے


ادھر تو درد کا پیالہ چھلکنے والا ہے

مگر وہ کہتے ہیں یہ داستان کچھ کم ہے


ہوائے وقت ذرا پیرہن کی خیر منا

یہ مت سمجھو کہ پرندوں میں جان کچھ کم ہے

٭٭٭

ڈاؤن لوڈ کریں 

   ورڈ فائل                                                     ٹیکسٹ فائل

پڑھنے میں مشکل؟؟؟

یہاں تشریف لائیں۔ اب صفحات کا طے شدہ فانٹ۔

   انسٹال کرنے کی امداد اور برقی کتابوں میں استعمال شدہ فانٹس کی معلومات یہاں ہے۔

صفحہ اول