صفحہ اولکتاب کا نمونہ پڑھیں
روشنی کی خاموشی
عامر عباس عامر
جمع و ترتیب: اعجاز عبید
ڈاؤن لوڈ کریں
ورڈ فائل ٹیکسٹ فائل
غزلیں
کچھ روز ہو گئے ہیں گماں ہوش میں نہیں
فکر ِ عزیز میں دل و جاں ہوش میں نہیں
یہ بزم ِ شادمان ہے کہ انجمن ِ غم
یہ کیف ہے میرا کہ سماں ہوش میں نہیں
یہ میرا درد ہے کہ جہاں بھر کا درد ہے
میں ہوش میں نہیں کہ جہاں ہوش میں نہیں
پتھرائی ہوئی آنکھ میں کس بات کی جلن
دل سے جو اٹھ رہا ہے دھواں ، ہوش میں نہیں
کس بات کی کسک ہے دل ِ بے قرار میں
عامر دل ِ مصروف ِ فغاں ہوش میں نہیں
٭٭٭
کیسے کہیں کہ کس طرح اپنا کٹے ہے دن
ایک ایک پل کو ناپ کے گزرا کرے ہے دن
ڈستے ہیں شام رات ہمیں، عام دن ہو گر
تعطیل ہو تو سارا دن ہم کو ڈسے ہے دن
اکثر تمہاری یاد کا ہوتا ہے یہ اثر
رہتی ہے رات رات، نہ ہی دن رہے ہے دن
ہوتا نہیں ہے کام جو آئے تیرا خیال
آ جائے ایک بار تو پورا کرے ہے دن
دن بھر تمہاری یاد میں آہیں بھرے ہیں ہم
دن بھر ہمارے حال پہ آہیں بھرے ہے دن
گر آؤں ہوش میں تو بتاؤں کہ کس طرح
عامر سہے ہے رات اور کیسے سہے ہے دن
٭٭٭