صفحہ اولکتاب کا نمونہ پڑھیں
روشن گلاب
رضیہ اسماعیل
جمع و ترتیب: ارشد خالد، اعجاز عبید
ڈاؤن لوڈ کریں
ورڈ فائل ٹیکسٹ فائل
غزل
لفظوں کی جھنکار کو مرنے مت دینا
اندر کے فن کار کو مرنے مت دینا
کوثر اور تسنیم سے دھو لو ہونٹوں کو
ناطق ہو، گفتار کو مرنے مت دینا
پتی پتی چُن کر پھول بنا لینا
خوشبو کے سنسار کو مرنے مت دینا
منزل دُور بہت اور پاؤں زخمی ہیں
چلتے رہو، رفتار کو مرنے مت دینا
سجدوں اور دعاؤں کی سوغاتوں سے
تم اپنے بیمار کو مرنے مت دینا
مرنا پڑے سو بار اگر تو مر جاؤ
پر اپنے کردار کو مرنے مت دینا
٭٭٭