صفحہ اول کتاب کا نمونہ پڑھیں
روپ
فراق گورکھپوری
تدوین: اعجاز عبید
ڈاؤن لوڈ کریں
ورڈ فائل ٹیکسٹ فائل
انتخاب رباعیات
تاروں کہ سہانی چھاؤں ، گنگا اشنان
موجوں کی جلو میں رنگ و بو کا طوفان
انگڑائیاں لے رہی ہو جیسے اوشا
یہ شانِ جمال، یہ جوانی کی اٹھان
انسان کے پیکر میں اتر آیا ہے ماہ
قد، یا چڑھتی ندی ہے امرت کی اتھاہ
لہراتے ہوئے بدن پہ پڑ جاتی ہے جب آنکھ
رس کے ساگر میں ڈوب جاتی ہے نگاہ
گنگا وہ بدن کہ جس میں سورج بھی نہائے
جمنا بالوں کی تان بنسی کی اڑائے
سنگم، وہ مکر کا آنکھ اوجھل لہرائے
تہِ آب سرسوتی کی دھارا بل کھائے
٭٭٭٭٭٭٭٭