صفحہ اول کتاب کا نمونہ پڑھیں


کتاب الرسالۃ

امام محمد بن ادریس شافعی

ڈاؤن لوڈ کریں 

   ورڈ فائل                                                           ٹیکسٹ فائل

اصول فقہ کیا ہے؟

اس بات پر پوری امت مسلمہ کا اتفاق ہے کہ ختم نبوت کے بعد اب دین کا تنہا ماخذ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات والا صفات ہے۔ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں دین دو طریقوں سے عطا فرمایا ہے: ایک اللہ تعالیٰ کا براہ راست کلام جو قرآن مجید ہے اور دوسری حضور صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کی سنت مبارکہ۔

    جب کوئی معاشرہ مذہب کو اپنے قانون کا ماخذ بنا لیتا ہے تو اس کے نتیجے میں علم فقہ وجود پذیر ہوتا ہے۔ علم فقہ، دین کے بنیادی ماخذوں سے حاصل شدہ قوانین کے ذخیرے کا نام ہے۔ چونکہ دین اسلام میں قانون کا ماخذ قرآن مجید اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کی سنت ہے اس وجہ سے تمام قوانین انہی سے اخذ کیے جاتے ہیں۔ جب قرآن و سنت کی بنیاد پر قانون سازی کا عمل شروع کیا جائے تو اس کے نتیجے میں متعدد سوالات پیدا ہو جاتے ہیں:

 قرآن مجید کو کیسے سمجھا جائے؟

 قرآن مجید کو سمجھنے کے لئے کس کس چیز کی ضرورت ہے؟

 سنت کو سمجھنے کے لئے کس کس چیز کی ضرورت ہے؟

 سنت کہاں سے اخذ کی جائے گی؟

 قرآن اور سنت کا باہمی تعلق کیا ہے؟

 قرآن مجید، سنت اور حدیث میں سے کس ماخذ کو دین کا بنیادی اور کس ماخذ کو ثانوی ماخذ قرار دیا جائے؟

 رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم سے مروی احادیث کو کیسے سمجھا جائے گا اور ان سے سنت کو کیسے اخذ کیا جائے گا؟

 اگر قرآن مجید کی کسی آیت اور کسی حدیث میں بظاہر کوئی اختلاف نظر آئے یا دو احادیث میں ایک دوسرے سے بظاہر اختلاف نظر آئے تو اس اختلاف کو دور کرنے کے لئے کیا طریقہ اختیار کیا جائے گا؟

ان سوالوں کا جواب دینے کے لئے جو فن وجود پذیر ہوتا ہے، اسے اصول فقہ کہا جاتا ہے۔ اصول فقہ کی تعریف ان الفاظ میں کی گئی ہے:

اصول الفقة کلمة مرکبة من کلمتين، يقصد منها مجموعة القواعد و القوانين الکلية التی ينبنی عليها استنباط الاحکام الفقهية من الادلة الشرعية۔ و هو بهذا المفهوم يعتبر قانون الفکر الاسلامی، و معيار الاستنباط الصحيح۔ (الدکتور عبدالوہاب ابراہیم ابو سلیمان، الفکر الاصولی: دراسۃ تحلیلیۃ نقدیۃ۔ ص ۱۸ مطبع دارالشروق، جدہ)

"اصول فقہ" دو الفاظ سے مل کر بنا ہے۔ اس کا مطلب ہے قوانین اور قواعد و ضوابط کا مجموعہ جس کی بنیاد پر شرعی دلائل سے قانونی احکام اخذ کیے جاتے ہیں۔ اس مفہوم میں اس کا مطلب "فکر اسلامی کا قانون" ہے اور یہی احکام کو صحیح طور پر اخذ کرنے کا معیار ہے۔

ایک اور صاحب علم لکھتے ہیں:

The science of Source Methodology in Islamic Jurisprudence Usul al Fiqh has been defined as the aggregate, considered per se, of legal proofs and evidence that, when studied properly, will lead either to certain knowledge of a Shari'ah ruling or to at least a reasonable assumption concerning the same; the manner by which such proofs are adduced, and the status of the adducer.

 (ڈاکٹر طہ جابر العلوانی، اصول الفقہ الاسلامی، باب 1)

اصول فقہ یعنی اسلامی فقہ کے ماخذوں سے قوانین اخذ کرنے کے علم کی تعریف اس طرح کی جا سکتی ہے کہ یہ قانون کے ثبوت کے حصول کا ایسا مجموعہ ہے جس کا اگر صحیح طور پر مطالعہ کی جائے تو اس کی بنیاد پر شریعت کے کسی حکم کا واضح طور پر تعین کیا جا سکتا ہے یا کم از کم ایک قابل قبول حد تک شریعت کے کسی حکم کے بارے میں رائے قائم کی جا سکتی ہے۔ یہ اس طریقے کا نام ہے جس کی بنیاد پر یہ ثبوت اکٹھا کیا جاتا ہے اور اسی سے ثبوت اکٹھا کرنے والے کی حیثیت کا تعین کیا جاتا ہے۔

 ٭٭٭٭٭٭٭٭

ڈاؤن لوڈ کریں 

   ورڈ فائل                                                           ٹیکسٹ فائل

پڑھنے میں مشکل؟؟؟

یہاں تشریف لائیں۔ اب صفحات کا طے شدہ فانٹ۔

   انسٹال کرنے کی امداد اور برقی کتابوں میں استعمال شدہ فانٹس کی معلومات یہاں ہے۔

صفحہ اول