صفحہ اولکتاب کا نمونہ پڑھیں
ردائے خواب
محسن نقوی
ڈاؤن لوڈ کریں
ورڈ فائل ٹیکسٹ فائل
قطعاتِ محسن
کیا کہیئے
ہر طرف جبر ہو تو کیا کیجئے
ہر طرف ظُلم ہو تو کیا کہیئے
کِتنے احباب کا گِلہ کیجئے
کِتنے اعداء کو مرحبا کہیئے
کون پھر
کِس کی شَب بے مَلال کٹتی ہے؟
کِس کا دِن چَین سے گزرتا ہے ؟
مِل گئے ہو تو مُسکرا کے مِلو!
کوب پھر کِس کو یاد کرتا ہے؟
مُلاقات
شفَق ہَونٹوں میں سُرخ آنچل دَبائے
وہ گوری اِس طرح شرما رَہی ہے!!
ضمیرِ دو جہاں میں زلزلے ہیں !!
مُجھے تازہ غزل یاد آ رہی ہے
سوال
یا مَقتلوں کا رِزق ہُوئی آبروئے جاں
یا گردِشوں کی نذر ہُوئے سرفراز لوگ
اَب کیوں مُسافروں کے ٹھکانے ہیں دھُوپ میں
اَب کیا ہُوئے وہ شہر کے مہماں نواز لوگ؟
***