صفحہ اولکتاب کا نمونہ پڑھیں
انتخاب ریاض خیرآبادی
ریاض خیرآبادی
ترتیب و تدوین: اعجاز عبید
ڈاؤن لوڈ کریں
ورڈ فائل ٹیکسٹ فائل
غزلیں
جس دن سے حرام ہو گئی ہے
مے، خلد مقام ہو گئی ہے
قابو میں ہے ان کے وصل کا دن
جب آئے ہیں شام ہو گئی ہے
آتے ہی قیامت اس گلی میں
پامالِ خرام ہو گئی ہے
توبہ سے ہماری بوتل اچھی
جب ٹوٹی ہے، جام ہو گئی ہے
مے نوش ضرور ہیں وہ نا اہل
جن پر یہ حرام ہو گئی ہے
بجھ بجھ کے جلی تھی قبر پر شمع
جل جل کے تمام ہو گئی ہے
ہر بات میں ہونٹ پر ہے دشنام
اب حسنِ کلام ہو گئی ہے
٭٭٭
جی اٹھے حشر میں پھر جی سے گزرنے والے
یاں بھی پیدا ہوئے پھر آپ پہ مرنے والے
ہے اداسی شب ماتم کی سہانی کیسی
چھاؤں میں تاروں کی نکلتے ہیں سنورنے والے
ہم تو سمجھے تھے کے دشمن پہ اٹھایا خنجر
تم نے جانا کی ہمیں تم پہ ہیں مرنے والے
صبر کی میرے، مجھے داد ذرا دے دینا
او میرے حشر کے دن فیصلہ کرنے والے
عمر کیا ہے ابھی کم سن ہیں، نہ تنہا لیتیں
سو رہیں پاس میرے خواب میں ڈرنے والے
٭٭٭
٭٭٭