صفحہ اول کتاب کا نمونہ پڑھیں
رات سے ہاری آنکھیں
ابرار عمر
ڈاؤن لوڈ کریں
ورڈ فائل ٹیکسٹ فائل
نظم/غزل
مجھے معلوم ہے
اپنے لفظوں میں
میں نے اُس کی باتوں کے ساتھ ساتھ
اُس کے ہونٹوں
اُس کی آنکھوں
اور اُس کے ہاتھوں کی
Movementsکو بھی Translate کیا ہے
مجھے معلوم ہے
خوبصورت شاعری کیسے کی جاتی ہے
٭٭٭
روشنی تیری راہ دیکھے گی
زندگی تم سے پیار مانگے گی
اک ذرا انتظار کر لے تُو
ہر خوشی تیرا ساتھ چاہے گی
بے وجہ آنکھ یہ نہیں روتی
اک کرن آرزو کی پھوٹے گی
سبز موسم کی رُت جب آئے گی
راز دھرتی کے سارے کھولے گی
دل کی باتیں عجیب باتیں ہیں
میں بھی کہہ دوں گا وہ بھی کہہ دے گی
وقت بدلے گا لوگ بدلیں گے
میں بھی بدلوں گا وہ بھی بدلے گی
٭٭٭