صفحہ اولکتاب کا نمونہ پڑھیں
قلقلِ آبِ وضو
صفدر
ڈاؤن لوڈ کریں
ورڈ فائل ٹیکسٹ فائل
اے خدا اے خدامناجات
میرے خالق میرے مالک
میری باتوں میں تو، میری آنکھوں میں تو، میری سانسوں میں تو
مِلک تیری زمیں آسماں اور وہ سب جو ہے درمیاں
سب زمینوں میں سب آسمانوں میں اعلٰی تیری شان ہے
پاک ہے تیری ذات
روبرو تیرے میرےیہ آلودہ ہاتھ
ہاتھ ایسے نہیں یہ جنھیں چومنے کو بڑھیں بارشیں
ابر پارے پکاریں عمر!اے عمر!
میں گناہوں کے دلدل میں لتھڑا ہوا اک بشر
آنسوؤں سے ندامت کے دھوتا ہوں دھل جائیں
میرے یہ آلودہ ہاتھ
خلق کی آرزوؤں مرادوں کی تکمیل میں
پاک ہر عجز کے عیب سے تیری ذات
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
٭ ٭ ٭
سبز ہاتھ
چمچماتی سر پہ بے سایہ ببولتھر تھراتا ایک صحرا دھوپ رنگ
جس طرف جاؤں چلے چلے یہ سنگ سنگ
بے صدا بے آب بارش سلسلہ
دھول شعلہ قطرہ قطرہ آبلہ
سورجوں کے سائے میں چلتے ہوئے
ریگِ صحرا کی طرح جلتے ہوئے
ایک دن ایساہوا
صبح جب سو کر اٹھا
ٹھنڈ مین لپٹا ہوا
سائے میں بھیگا ہوا
جا بجا بکھری کھجوریں رس بھری
سر پہ جھکتا مہرباں اک سبز ہاتھ
مل گئی راہِ نجات
جس طرف جاؤں چلیں اب ساتھ ساتھ
نرم گہرا سایہ اور یہ سبز ہاتھ !
٭٭٭