صفحہ اول

کتاب کا نمونہ پڑھیں


متحدہ اسلامی قیادت کا مسلمانانِ ہند کے نام پیغام

محمد وقار الدین لطیفی ندوی

ڈاؤن لوڈ کریں 

  ورڈ فائل                                                          ٹیکسٹ فائل

نئے عزم و حوصلہ کی ضرورت

٭    ’’تہذیب و شائستگی، علم و ادب اور حوصلہ مندی و زندہ دلی کے گہوارے شہر حیدرآباد میں منعقد ہونے والے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے سولہویں اجلاس کے موقع پر ایک بار پھر ہم اپنے اس عہد کی تجدید کرتے ہیں ، کہ ہم اپنے محبوب وطن ہندوستان میں وحدت الٰہ، وحدت انسانیت، عدل و انصاف، امن و سلامتی، عفت و عصمت، شرافت و دیانت داری اور عقل و تدبر جیسی عالم گیر قدروں پر مشتمل اسلامی شریعت کے پابند بن کر زندگی گزاریں گے، اور بلا کسی تفریق کے سبھی انسانوں کو محبت اور خیرخواہی کے ساتھ خیر کی طرف دعوت دینے، بھلائیوں کی طرف بلانے اور بُرائیوں سے دور کرنے کی اپنی جد و جہد جاری رکھیں گے۔
٭    ہم بخوبی جانتے ہیں کہ شیطانی طاقتیں راستہ میں رکاوٹوں کے پہاڑ کھڑے کرنے کی کوششیں کر رہی ہیں ۔ مگر ہمارا پختہ یقین ہے کہ ان طاقتوں کو اپنی کارروائیاں کرنے کا موقع مالک کائنات کی طرف سے اپنے بندوں کے عزم و حوصلے اور ان کے ایمان و یقین کو آزمانے کی مصلحت سے ہی دیا جاتا ہے، اور جو لوگ اس آزمائش میں کھرے اترتے ہیں دنیا و آخرت کی کامیابی ان کے قدم چوم کر رہتی ہے۔
٭    آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ مسلمانانِ ہند کو یہ پیام دیتا ہے کہ:
٭    وہ اپنی منصبی اور دینی ذمہ داریوں کی ادائیگی کی طرف متوجہ ہوں ، عزم و حوصلہ کے ساتھ ہر آزمائش کا مقابلہ کریں اور اپنی انفرادی و اجتماعی زندگی میں دین حنیف کی مکمل پابندی کریں ۔
٭    ہم تمام علماء کرام، مشائخ عظام اور تمام مکاتب فکر کے نمائندہ حضرات سے یہ گزارش کرتے ہیں کہ وہ موجودہ نازک ترین حالات میں فروعی و مسلکی اختلافات سے بالا تر  ہو کر کلمہ کی بنیاد پر جذبۂ اتحاد اور اجتماعی شعور کے لئے ہر ممکن جد و جہد کریں ۔ ساتھ ہی وہ ہر گھر میں یہ پیغام بھی پہنچا دیں کہ معاشرتی بُرائیوں سے بچنے کا خاص اہتمام کیا جائے۔ گھروں میں الفت و محبت کا خوشگوار ماحول بنے، بے جا تقریبات میں فضول خرچیاں ، جہیز، گھوڑے جوڑے، لین دین جیسی غیر اسلامی رسوم کو ترک کیا جائے، اور اللہ کے عطا کردہ وسائل کو غربت و جہالت جیسی مہلک بیماریوں سے اپنے کروڑوں بھائیوں ، بہنوں اور بچوں کو نجات دلوانے کے تعمیری کاموں میں خرچ کرنے کی عادت ڈالی جائے۔
٭    ہم اپنے نوجوانوں سے کہتے ہیں کہ وہ ایک پاکیزہ اور حوصلہ مند وبا شعور کردار اپنائیں ، جہیز لینے سے انکار کرنا اور لڑکی والوں پر بوجھ نہ پڑنے دینا دراصل ان کی ذمہ داری ہے، وہ آگے آئیں اور محلوں کی سطح پر ان بُرائیوں سے اپنے معاشرہ کو پاک کرنے کی مہم کو تیز تر  کر دیں ۔ ساتھ ہی ہم ان سے یہ بھی کہتے ہیں کہ وہ موجودہ نازک حالات میں مشتعل ہو کر کوئی قدم اٹھانے کی بجائے سوچ سمجھ کر منصوبہ بند طریقہ پر اپنی قیادت پر اعتماد کرتے ہوئے مشورہ کے پابند ہو کر اقدام کرنے کی راہ اپنائیں ۔
٭    ہم اپنی خواتین سے کہتے ہیں کہ وہ بے حیائی و عریانیت کے اس ماحول میں حیا و حجاب اور عفت و عصمت کا نمونہ بنیں اور اپنے بچوں کی اسلامی تعلیم اور ایمانی و اخلاقی تربیت پر خاص دھیان دیں ، وہ شمع محفل بننے کی بجائے اپنے گھروں کو محبت و الفت اور سکون و اطمینان کا گہوارہ بنانے پر اپنی توجہ مرکوز کریں ۔
٭    مغربی تہذیب نے خاندانی نظام کو درہم برہم کر کے پورے معاشرہ کو جس طرح روحانی اطمینان سے محروم کر دیا ہے اس میں ہم سب کے لئے کافی سامان عبرت ہے، بشرطیکہ ہمارے پاس دیدۂ عبرت نگاہ ہو۔ ہم مردوں اور عورتوں دونوں سے کہتے ہیں کہ شوہر اور بیوی کے باہم تعلقات کی بنیاد لطیف انسانی احساسات اور محبت بھری معاشرت پر ہے۔ باہم مسائل کو آپس ہی میں حل کرنے کی کوشش کریں اور ضرورت ہو تو اسلامی شریعت کے ماہرین سے رجوع کریں ۔
٭    حیدرآباد کے اس تاریخی اجلاس کے موقع پر ہم اس ملک کے کروڑوں انصاف پسند شہریوں ، صحافیوں ، دانش وروں ، تنظیموں سے یہ اپیل کرتے ہیں کہ مٹھی بھر فسطائی عناصر و دہشت گرد جس طرح ملک کی راہ عامہ کو گمراہ کر کے، اہل سیاست کی موقع پرست اور بے اصول سیاست سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ہمارے ملک کو باہم نفرت و عداوت اور لاقانونیت کی دوزخ میں جھونکتے چلے جا رہے ہیں ۔ آئیے! ہم سب مل جل کر اس صورت حال کے مقابلہ کے لئے بھرپور اجتماعی جد و جہد شروع کریں ۔ گجرات میں جہاں ریاستی دہشت گردی کے پچھلے سارے ریکارڈ توڑ دیئے گئے، وہیں ایسے افراد اور تنظیموں کے بے شمار واقعات بھی دیکھنے میں آئے جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ ابھی انسانیت زندہ ہے۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ ایسے تمام افراد اور تنظیموں کو سلام کرتا ہے اور امید کرتا ہے کہ آنے والے دنوں میں ہمارے درمیان بہتر رابطۂ باہمی کی شکلیں سامنے آئیں گی۔
٭    ہم اس موقع پر گجرات کے ہزاروں شہید مردوں اور عورتوں کے لئے دعائے مغفرت کرتے ہیں اور ان بے شمار بیواؤں ، یتیم بچوں ، بے گھر لوگوں اور زخمیوں کو یقین دلاتے ہیں کہ پوری قوم آزمائش کی اس گھڑی میں آپ کے ساتھ ہے، اور انشاء اللہ آپ کو بے سہارا اور بے یار و مددگار نہیں چھوڑے گی۔
٭    ہم ان دہشت گرد، سماج دشمن اور فسطائی ذہنیت کے حامل افراد کو آگاہ کر دینا چاہتے ہیں جنہوں نے گجرات میں معصوم انسانوں کے خون سے ہولی کھیلی ہے، کہ اسلام اور مسلمانوں کو اس سرزمین سے مٹا دینے کا ان کا خواب انشاء اللہ کبھی بھی شرمندۂ تعبیر نہیں ہوگا، مسلمانوں کی تاریخ اس بات پر شاہد ہے کہ
ہے عیاں یورش تاتار کے افسانے سے
پاسباں مل گئے کعبہ کو صنم خانے سے
٭    بورڈ یہ واضح کر دینا چاہتا ہے کہ مدارس اسلامیہ دینی و اخلاقی تعلیم کے مراکز ہیں ، ان کا دہشت گردی سے دور کا بھی تعلق نہیں ہے، جو لوگ مدارس کے خلاف بے بنیاد اور گمراہ کن پرپگنڈہ کر  رہے ہیں وہ دراصل مسلمانوں کو دین و تہذیب اور اسلامی تشخص سے محروم کر دینا چاہتے ہیں ، ہم مسلمانان ہند اس بات کا عزم کرتے ہیں کہ مدارس اسلامیہ کے خلاف اس مذموم مہم کو ناکام بنانے کی ہر ممکن جد و جہد کریں گے۔
٭    آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ عالمی اور ملکی سطح پر اسلام کو دہشت گردی سے جوڑنے کی مذموم کوششوں پر اپنی سخت تشویش کا اظہار کرتا ہے۔ اسلام دین رحمت ہے اور امن و آشتی اور اخوت و محبت اور عدل و انصاف پر مبنی ایک ایسا معاشرہ تعمیر کرتا ہے جو ہر قسم کے ظلم و جور اور نا انصافی و استحصال سے پاک ہوتا ہے، وہ تمام انسانوں سے اپیل کرتا ہے کہ وہ اس گمراہ کن پروپگنڈہ سے متاثر ہو کر اسلام کے حقیقی کردار کو مجروح نہ کریں ‘‘۔

٭٭٭

ڈاؤن لوڈ کریں 

  ورڈ فائل                                                          ٹیکسٹ فائل

پڑھنے میں مشکل؟؟؟

یہاں تشریف لائیں۔ اب صفحات کا طے شدہ فانٹ۔

   انسٹال کرنے کی امداد اور برقی کتابوں میں استعمال شدہ فانٹس کی معلومات یہاں ہے۔

صفحہ اول