صفحہ اول کتاب کا نمونہ پڑھیں
قطعہ کلامی
انور مسعود
ڈاؤن لوڈ کریں
ورڈ فائل ٹیکسٹ فائل
قطعے
لاری میں لارا
رہے گا یاد فقط ایک کاغذی پُرزہ
بھرے جہاں میں پھر اور کچھ نہ سُوجھے گا
عجیب دُشمنِ لطفِ سفر ٹیکسال ہے کنڈکٹر
مری رقم کا بقایا ٹکٹ پہ لکھ دے گا
ٹیکسال
ہے ایک چیزِ تیز میں اِک چیز تیز تر
موجِ خرام یار سے بڑھ کر کہیں جسے
پہلی تو شے وہی ہے کہ ٹیکسی ہے جس کا نام
اور دوسری وہ چیز کہ میٹر کہیں جسے
توفیق
چاند کو ہاتھ لگا آئے ہیں اہلِ ہمت
اُن کو یہ دھُن ہے کہ اب جانبِ مریخ بڑھیں
ایک ہم ہیں کہ دکھائی نہ دیا چاند ہمیں
ہم اِسی سوچ میں ہیں عید پڑھیں یا نہ پڑھیں
اسپیشلسٹ
دل کی بیماری کے اِک ماہر سے پوچھا میں نے کل
یہ مرض لگتا ہے کیوں کر آدمی کی جان کو
ڈاکٹر صاحب نے فرمایا توقف کے بغیر
’’دردِ دل کے واسطے پیدا کیا انسان کو‘‘
٭٭٭٭٭٭٭٭