صفحہ اول کتاب کا نمونہ پڑھیں


پسِ آفتاب

سراج اجملی
جمع و ترتیب: اعجاز عبید

ڈاؤن لوڈ کریں 

   ورڈ فائل                                             ٹیکسٹ فائل

غزلیں

کیا داستاں تھی پہلے بیاں ہی نہیں ہوئی

پھر یوں ہوا کہ صبح اذاں ہی نہیں ہوئی


دنیا کہ داشتہ سے زیادہ نہ تھی مجھے

یوں ساری عمر فکر زیاں ہی نہیں ہوئی


گلہائے لطف کا اسے انبار کرنا تھا

کمبخت آرزو کہ جواں ہی نہیں ہوئی


تا صبح میری لاش رہی بے کفن تو کیا

بانوئے شام نوحہ  کناں ہی نہیں ہوئی

٭٭٭



خدمت کا بدل مانگے الفت کا صلہ چاہے

کیا آدمی ہوگا وہ انجام برا چاہے


اس دل پہ عنایت کی زحمت نہیں کرنے کا

آئے گا وہ میرے گھر لیکن جو خدا چاہے


دیتا ہے حسینائیں اور دولت وسرور بھی

لیکن جو میں کہتا ہوں اس کو نہ کیا جائے


خواہش ہے یہی اس کی سب خیر ہو ہر جانب

لیک  اپنے ہی کوچے میں طوفان اٹھا چاہے

٭٭٭

ڈاؤن لوڈ کریں  

   ورڈ فائل                                             ٹیکسٹ فائل

پڑھنے میں  مشکل؟؟؟

یہاں  تشریف لائیں ۔ اب صفحات کا طے شدہ فانٹ۔

   انسٹال کرنے کی امداد اور برقی کتابوں  میں  استعمال شدہ فانٹس کی معلومات یہاں  ہے۔

صفحہ اول