صفحہ اول کتاب کا نمونہ پڑھیں
میں پردہ کروں گی
شاہین اقبال اثرؔ
لڑکیوں کے لئے نظمیں
ڈاؤن لوڈ کریں
ورڈ فائل ٹیکسٹ فائل
میں پردہ کروں گی
نہ ہر کھیت میں بے محابا چروں گی
نہ ہرگز زمانے کا اب دم بھروں گی
زمانے کے خالق سے میں اب ڈروں گی
سو حکمِ خدا پر جیوں گی مروں گی
میں اب غیر محرم سے پردہ کروں گی
مجھے میرے مولیٰ نے عصمت عطا کی
کہ اسلام نے مجھ کو عظمت عطا کی
مجھے میرے رب نے یہ ہمت عطا کی
نہ اہلِ زمانہ سے اب میں ڈروں گی
میں اب غیر محرم سے پردہ کروں گی
رضا صرف مولیٰ کی مطلوب ہے اب
مری زندگانی بہت خوب ہے اب
مجھے چاردیواری محبوب ہے اب
میں سڑکوں میں بازار میں کیوں پھروں گی
میں اب غیر محرم سے پردہ کروں گی
گو تخمِ عمل لاکھ بوتی ہوں یارب
مگر عمرِ رفتہ پہ روتی ہوں یارب
کہ خود ہی سے شرمندہ ہوتی ہوں یارب
کہ کیا منہ دکھاؤں گی جب میں مروں گی
میں اب غیر محرم سے پردہ کروں گی
٭٭٭