صفحہ اول کتاب کا نمونہ پڑھیں


کیا تم سچ مچ پاکستانی ہو؟

آصف احمد بھٹی

ڈاؤن لوڈ کریں 

   ورڈ فائل                                                           ٹیکسٹ فائل

اقتباس

لائٹ بجھا کر وہ لیٹا ہی تھا کہ اُسے اپنے کمرے میں کسی کی موجودگی کا احساس ہوا وہ چونک گیا اور ہڑبڑا کر اُٹھ بیٹھا کمرے کا  اِک کونا دھیرے سے روشن ہونے لگا وہاں  کوئی کرسی پر سر جھکائے بیٹھا تھا۔

کک کون؟اُس نے گھبرا کر پوچھا۔ وہ ایک عورت تھی جواب اُٹھ کھڑی ہوئی تھی اور اُس کی طرف بڑھنے لگی تھی۔

کک کون ہیں  آپ۔وہ قدرے بوکھلا سا گیا۔

میں ! وہ حیرت سے بولی۔مجھے نہیں  پہچانا!میں  تمہاری ماں  ہوں بیٹا۔

ماں ۔ وہ بھی حیران رہ گیا جلدی سے سائڈ ٹیبل کی دراز سے چشمہ نکالا وہ عورت واقعی اُس کی مما جیسی تھی پر اُس کی مما نہیں  تھی چاندنی سی چمکتی سفید اُجلی رنگت جس میں  ہلکا گلابی رنگ بھی جھلکتا تھا نفیس سی سفید شلوار قمیص جس پر بڑی سی گہری سبز چادر اوڑھے مسکراتی ہوئی وہ بہت دلکش اور با وقار لگ رہی تھی اور اُس کی مما اتنی خوبصورت تو کبھی نہیں تھی وہ غور سے اُس عورت کو دیکھنے لگا، اُس عورت کے چہرے پر درد اور دکھ کے کچھ آثار نمایا ں تھے اُس کی آنکھیں  بھی سوجی ہوئی تھی جیسے روتی رہی ہویا کئی راتوں  سے جاگتی رہی ہو اور پھر اُس کی سادگی میں  ایسا حسن ایسا تقدس تھا کہ نگاہیں  خود بخود جھک رہی تھیں ۔

آپ !لفظوں نے اُس کا ساتھ چھوڑ دیا۔

آپ ! اُس نے پھر ہمت کی۔ دیکھنے میں  میری مما جیسی ضرور ہیں مم مگر!

مگر کیا بیٹا۔عورت نے مسکرا کر پوچھا۔

آپ میری مما نہیں  ہو سکتیں۔وہ سر جھکا کر افسردگی سے بولا۔

کیوں !عورت پھر مسکرا دی۔میں  تمہاری ماں  کیوں  نہیں  ہو سکتی۔

اقتباس)

٭٭٭

ڈاؤن لوڈ کریں 

   ورڈ فائل                                                           ٹیکسٹ فائل

پڑھنے میں مشکل؟؟؟

یہاں تشریف لائیں۔ اب صفحات کا طے شدہ فانٹ۔

   انسٹال کرنے کی امداد اور برقی کتابوں میں استعمال شدہ فانٹس کی معلومات یہاں ہے۔

صفحہ اول