صفحہ اول کتاب کا نمونہ پڑھیں
پتے کی باتیں
ظفر علی خاں
ترتیب و پیشکش: اعجاز عبید
ڈاؤن لوڈ کریں
ورڈ فائل ٹیکسٹ فائل
تابوت سکینہ
جب مدینہ کے قلم کار یہودی ہو جائیں
کیوں نہ پھر اس کو بھی تابوتِ سکینہ کہئے
کالی ماتا اسے لکھئے کہ چہیتی بیٹی
یا مہا دیو کی اولادِ نرینہ کہئے
قادیاں جس سے ہوا زیر سیسل ہوٹل میں
اس کو اٹلی کی وہ سفاک حسینہ کہئے
گاندھوی رنگ میں اسلام کی کیجیئے تعبیر
یعنی اس کو ہوسِ نانِ شبینہ کہئے
کانگریس جس سے مسلمان کو لیتی ہے خرید
اپنے سینہ کو اسی زرکار کا خزینہ کہئے
اڑ رہا جس پہ ہے نہرو کا ترنگا جھنڈا
اپنے اخبار کو اس بام کا زینہ کہئے
وہ دعا آپ کو دے آپ اسے گالی دیں
آپ ہیں یا ہے زمیندار کمینہ کہئے
٭٭٭
ہندوستاں کا مذہب
چادرِ شرع نبیؐ جس دن سے چھوٹی ہو گئی
شرم کا معیار گاندھی کی لنگوٹی ہو گئی
جب جواہر لعل نہرو ہیں خدا اس دیس کے
پھر تعجب کیا کہ مذہب اس کا روٹی ہو گئی
میری نعش خونچکاں کا پوچھتے ہو حشر کیا
ہند میں تقسیم اس کی بوٹی بوٹی ہو گئی
بت سے میں نے رشتہ جوڑا چھوڑ کر اللہ کو
شکوہ پھر کیسا کہ قسمت میری کھوٹی ہو گئی
سود کھا کھا کر مہاجن بن گیا چاندی کی پوٹ
خون پی پی کر مرا یہ جونک موٹی ہو گئی
لارڈ لنتھ گاؤ نے پالے ہیں چھ صوبوں میں بیل
کانگریس ان سب کے سینگوں کی سنگوٹی ہو گئی
ڈاکٹر اقبال تھے جس فلسفے کے ترجماں
دادریخا شرح اس کی کرت کھوٹی ہو گئی
شیخ کی داڑھی پہ رہ رہ کر کئے جاتی ہے چوٹ
شوخ کتنی برہمن کے سر کی چوٹی ہو گئی
٭٭٭٭٭٭٭