صفحہ اولکتاب کا نمونہ پڑھیں


نظارۂ حرم

صادق اندوری

ڈاؤن لوڈ کریں 

   ورڈ فائل                                                                          ٹیکسٹ فائل

رسولؐ برحق مرانبیؐ ہے

زمین پہ تاج شہنشاہی ہے
فلک پہ اورنگ سروری ہے
حرا میں وہ قابلِ وحی ہے
جہاں میں سالار امتی ہے
زبان و دل کی صدا یہی ہے
رسولؐ برحق مرا نبی ہے

وہ کوہ فاراں کی روشنی ہے
ہر اک طرف اس کی چاندنی ہے
دکھے دلوں کی وہ تازگی ہے
خدا کا محبوب واقعی ہے
پیمبر امن و آشتی ہے
رسولؐ برحق مرا بنی ہے

عظیم سے ہے عظیم تر وہ
بھٹکتے انساں کا راہبر وہ
ہر  اک جگہ ذات معتبر وہ
وہ فاقہ کش، پھربھی مفتخر،وہ
یتیم و بے کس کی زندگی ہے
رسولؐ برحق مرا نبی ہے

کہیں ورا، ماورا کہیں وہ
قدم قدم آشنا کہیں وہ
اک آئینہ با صفا کہیں وہ
کہیں شروع ، انتہا کہیں وہ
اسی کے دم سے ہمہ ہمی ہے
رسولؐ برحق مرا نبیؐ ہے

جمال یوسف کا وہ انادہ
خلیل کے عزم کا وہ جادہ
کلیم کے قرب کا اعادہ
مسیح کی نفس کا ارادہ
ہر اک نبی کی صفت ملی ہے
رسولؐ برحق مرا نبیؐ ہے
 

کدورتوں کو مٹانے والا
وہ ظلمتوں کو ہٹانے والا
محبتوں کو لٹانے والا
ہر ایک کا دکھ اٹھانے والا
تمام مینار روشنی ہے
رسولؐ برحق مرا نبیؐ ہے

یتیم و بے کس کا آسرا وہ
غریب و مفلس کا حوصلہ وہ
خدائے اقدس کا لاڈلا وہ
تمام نبیوں کا سلسلہ وہ
ہراک نظر اس کو دیکھتی ہے
رسولؐ برحق مرا نبیؐ ہے

حقوقِ ہستی دلانے والا
سوئے صداقت بلانے والا
بشر کو حق سے ملانے والا
خدا کا پیغام لانے والا
وہ جبرئیل اس کا ایلچی ہے
رسولؐ برحق مرا نبیؐ ہے

 
مٹایا جس نے جہالتوں کو
ہٹایا جس نے صعوبتوں کو
لٹایا جس نے نظامتوں کو
بڑھایا جس نے لطافتوں کو
وہ ایسا آئینۂ جلی ہے
رسولؐ برحق مرانبیؐ ہے

وہ جس نے کونین کو سنوارا
وہ جس نے ہستی کا رُخ نکھارا
وہ جس نے حق کے لئے ابھارا
جسے ہر آزار تھا گوارا
وہ خلق وایثار کا غنی ہے
رسولؐ برحق مرانبیؐ ہے

حقوقِ نسواں کا وہ محافظ
شعورِ انساں کا وہ محافظ
بساطِ امکاں کا وہ محافظ
کمالِ ایماں کا وہ محافظ
مثال اس کی کوئی نہیں ہے
رسولؐ برحق مرانبیؐ ہے

 
غرور و نخوت کو جس نے توڑا
سوۓ خدا روۓ کفر موڑا
جو سو رہے تھے انہیں جھنجھوڑا
جو تھے شکستہ تو ان کو جوڑا
وہ مرہمِ زخمِ دوستی ہے
رسولؐ برحق مرانبیؐ ہے

وہ آئینہ حلم اور حیا کا
وہ دائرہ جود اور عطا کا
وہ مقتدا سارے انبیا کا
وہ منتہا زہد  و اتّقا کا
ہر ایک بات اس کی دیدنی ہے
رسولؐ برحق مرانبیؐ ہے

وہ حق نگر، خود شناس ہے وہ
قیاس کیا، بے قیاس ہے وہ
تمام خلق و سپاس ہے وہ
تڑپتی جانوں کی آس ہے وہ
وہ نا امیدوں کی دلدہی ہے
رسولؐ برحق مرانبیؐ ہے

 
صداقتیں اس کے گھر سے نکلیں
امانتیں اس کے گھر سے نکلیں
حفاظتیں اس کے گھر سے نکلیں
شجاعتیں اس کے گھر سے نکلیں
جری ہے، تلوار کا دھنی ہے
رسولؐ برحق مرانبیؐ ہے

تونگر ایسا کہ زر لٹایا
بصد  خلوصِ نظر لٹایا
مخیر ایسا کہ گھر لٹایا
نہ پاس کچھ تھا، مگر لٹایا
تمام مخلوق کہہ دہی ہے
رسولؐ برحق مرا نبیؐ ہے

خدائے برتر خدائے داور
میں تیرا صادقؔ ضعیف و کمتر
بصد طفیل شفیع محشر
گناہ جتنے ہیں درگزر کر
ترے حضور آج ملتجی ہے
رسولؐ برحق مرا نبی ہے

٭٭٭

ڈاؤن لوڈ کریں 

   ورڈ فائل                                                                          ٹیکسٹ فائل

پڑھنے میں مشکل؟؟؟

یہاں تشریف لائیں۔ اب صفحات کا طے شدہ فانٹ۔

   انسٹال کرنے کی امداد اور برقی کتابوں میں استعمال شدہ فانٹس کی معلومات یہاں ہے۔

صفحہ اول