صفحہ اولکتاب کا نمونہ پڑھیں
نمِ شب
سعود عثمانی
جمع و ترتیب:اعجاز عبید
ڈاؤن لوڈ کریں
ورڈ فائل ٹیکسٹ فائل
غزلیں
کیسی دو رنگ ہے یہ شناسائی میرے ساتھ
میں تیرے ساتھ ہوں ،مری تنہائی میرے ساتھ
پھر ہمسفر کوئی بھی نہیں ہے ،اگر نہ ہو
پھرتی ہوئی یہ بادیہ پیمائی میرے ساتھ
اس بے کنار شب میں بہت دور تک گئی
بجھتے ہوئے دئیے تری بینائی میرے ساتھ
اس بے وفا ہوا کے مراسم سبھی سے ہیں
بستی میں سب کے ساتھ ہے،صحرائی میرے ساتھ
سرشاریِ سخن تری فرقت عذاب ہے
کچھ دیر تو ٹھہر مری ہرجائی میرے ساتھ
٭٭٭
حوصلہ خود ہتھیار بنایا جا سکتا ہے
شاخ کو بھی تلوار بنایا جا سکتا ہے
لوگو ۔ یہ دن راتیں کاٹنے والا دن ہے
یہ دن پھر اک بار بنایا جا سکتا ہے
تنہا تنہا پتی پتی جینے والو
یہ صحرا گلزار بنایا جا سکتا ہے
اپنی اپنی کشتی باہم جوڑ کے دیکھو
راستا دریا پار بنایا جا سکتا ہے
خیبر کے کہسار سے لے کر بحر عرب تک
جسموں کو دیوار بنایا جا سکتا ہے
راہنماؤ تم سے خلقت پوچھ رہی ہے
ہم کو کتنی بار بنایا جا سکتا ہے
٭٭٭