صفحہ اولکتاب کا نمونہ پڑھیں
نعت، آدابِ نعت اور لوازماتِ نعت
ڈاکٹر محمدحسین مُشاہدرضوی
ڈاؤن لوڈ کریں
ورڈ فائل ٹیکسٹ فائل
نعت کی تعریف- لغوی اور اصطلاحی مفہوم
نعت عربی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی وصف و خوبی اور تعریف و توصیف کے ہیں۔ لیکن عُرفِ عام میں نعت، رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی ثناوستایش اور تعریف و توصیف بیان کرنے والی منظومات کو کہا جاتا ہے۔ یوں تو نعت کا لفظ مستقل ایک موضوع یا مضمون کا احاطہ کرتا ہے اور جب یہ لفظ استعمال کیا جاتا ہے تو وہ تمام خزائن اور ذخائر مراد ہوتے ہیں جو حضور رحمتِ عالم صلی اللہ علیہ و سلم کے فضائل و مناقب، شمائل و خصائل، اخلاق و کردار، تعریف و توصیف اور مدح و ثنا پر مشتمل ہوتے ہیں۔ چاہے وہ نظمی ہوں یا نثری۔ لہٰذا ذیل میں عربی، فارسی اور اردو لغات سے نعت کا لغوی مفہوم اور ان مفاہیم سے ماخوذ تصریحات کی روشنی میں نعت کے اصطلاحی مفہوم پر روشنی ڈالنا غیر مناسب نہ ہو گا۔
لسان العرب :نعت:انعت : وصفک الشئی تنعتہ بما فیہ و تبالغ فی وصفہ والنعت : مانعت بہ نعت ینعتہ نعتا:وصفہ ورجل ناعت من قوم ناعت قال الشاعر ؎
انعتہا انی من نعتہا
ونعت الشئی وتنعتہ اذا وصفہ
قال ابن الاعرابی : انعت اذا حسن وجہۃ حتی ینعت وصفہ صلی اﷲ علیہ و سلم
یقول ابن الاثیر : النعت وصف الشئی بما فیہ من حسن ولا یقال فی القبیح الا یکلف متکلف فیقول نعت سوء والوصف یقال فی الحسن والقبیح وناعتون ونا عتین جمیعا موضع یقال الراعی ؎
حی الدیار دیار ام بشیر
بنو یعتیین فشاطی التسریر
انہا اراد اناعتین 3/2 فصحی (1)
تاج العروس:(نعت کالمنع)ای فی کونہ مفتوح العین فی الماضی والمضارع (الوصف) تنعت الشئی بما فیہ وتبالغ فی وصفہ وانعت ما نعت بہ نعتہ ینعتہ نعتا وسفہ ورجل ناعت من قوم نعات قال الشاعر ؎
انعتہا انی من نعتہا
وفی صفتہ صلی اﷲ علیہ و سلم (2)
لسان العرب اور تاج العروس دونوں ہی عربی لغات سے نعت کاجو مفہوم سامنے آیا ہے اس کی وضاحت یوں کی جا سکتی ہے کہ نعت کسی شَے کی خوبی یا وصف کو اس طرح بیان کرنا ہے کہ اس میں مبالغہ سے کام لیا جائے اورقبح کا ذرّہ بھر شائبہ نہ ہو۔ صاحبِ لسان العرب نے ابنِ اعرابی کے حوالے سے تحریر کیا ہے کہ نعت رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی صفت کو بھی کہتے ہیں اور صاحبِ تاج العروس نے بھی نعت کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی صفت شمار کیا ہے۔ لیکن صاف طور پر ان لغات سے یہ واضح نہیں ہوتا کہ نعت کا حقیقی مفہوم کیا ہے۔
٭٭٭