صفحہ اولکتاب کا نمونہ پڑھیں


مسلمان سائنس دانوں کی انقلاب آفریں دریافتیں اور ایجادات

محمد زکریا ورک

ڈاؤن لوڈ کریں 

ورڈ فائل                                                         ٹیکسٹ فائل

اقتباس

اس مضمون میں ان پچاس سے زائد انقلاب آفریں دریافتوں ، سا ئنسی آئیڈیاز ، ایجادات اور انکشافات کا ذکر کیا گیا ہے جن کا خیال سب سے پہلے مسلمانوں کو آیا تھا۔


ہر آئیڈیا کسی بھی ایجاد میں بیج کی طرح ہوتا ہے۔ ہر دریافت ،ہر ایجاد، ہر انقلاب، ہر تحریک کے پیچ ہے کوئی نہ کوئی آئیڈیا کارفرما ہو تا ہے۔ آئیڈیا کسی ایٹم میں پنہاں ایٹمی قوت کی طرح ہوتا ہے ، آئیڈیا جتنا طاقت ور ہو گا اس سے جنم لینے والی چیز اتنی ہی کوہ شکن ہو گی۔ آئیڈیاز دوسرے آئیڈیاز سے ہی جنم لیتے ہیں۔ نئے آئیڈیاز کے لئے دانشوروں سے ملنا، گفتگو کر نا، بحث کرنا، کتابیں پڑہنا، مطالعہ کرنا، تنہائی میں غور و فکر کرنا، دوسروں کے آئیڈیاز پر تنقید کر نا اور تنقید کو حوصلے کے ساتھ قبول کرنا ، آئیڈیاز کو بیان کر نے کے لئے ہمت ہونا، ہر آئیڈیا کو ضروری سمجھنا اور نوٹ کر لینا، آئیڈیاز کو پرکھنا، یہ سب ضروری عوامل ہیں۔


کہا جا تا ہے کہ خالد نام کا ایک عرب ایتھوپیا کے علاقہ کافہ میں ایک روز بکریاں چرا رہا تھا۔ اس نے محسوس کیا کہ اس کے جا نور ایک خاص قسم کی بوٹی کھانے کے بعد چاق و چوبند ہو گئے تھے۔ چنانچہ اس نے اس درخت کی بیریوں کو پانی میں ابال کر دنیا کی پہلی کافی تیار کی۔ ایتھوپیا سے یہ کافی بین یمن پہنچے جہاں صوفی ازم سے وابستہ لوگ ساری ساری رات اللہ کا ذکر کرنے اور عبادت کر نے کے لئے اس کو پیتے تھے۔ پندرھویں صدی میں کافی مکہ معظمہ پہنچی، وہاں سے ترکی جہاں سے یہ 1645 ئ میں وینس (اٹلی) پہنچی۔ 1650ئ میں یہ انگلینڈ لائی گئی۔ لانے والا ایک ترک پاسکوا روزی (Pasqua Rosee) تھا جس نے لندن سٹریٹ پر سب سے پہلی کافی شاپ کھولی۔ عربی کا لفظ قہوہ ترکی میں قہوے بن گیا جو اطالین میں کافے اور انگلش میں کافی بن گیا۔


شطرنج ہندوستان کا کھیل ہے لیکن جیسے یہ آج کل کھیلی جاتی ہے یہ ایران میں ہزاروں سال قبل کھیلی جاتی تھی۔ ایران سے یہ اندلس پہنچی اور وہاں سے دسویں صدی میں یورپ۔ فارسی میں شاہ مات (بادشاہ ہار گیا)کو انگریزی میں چیک میٹ کہتے ہیں نیز روک (Rookپیادہ )کا لفظ فارسی کے رکھ سے اخذ ہوا ہے جس کے معنی ہیں رتھ، سپینش میں اس کوroque کہتے ہیں۔ اردو میں جس کو ہاتھی کہتے ، عربی میں وہ الفیل ، سپینش میں elـalfil،انگلش میں بشپ ہے۔


باغات سب سے پہلے مسلمانوں نے بنانے شروع کئے تھے یعنی ایسی خوبصورت جگہ جہاں بیٹھ کر انسان مراقبہ یا غور و فکر کر سکے۔ یورپ میں شاہی با غات اسلامی سپین میں گیارہویں صدی میں بننے شروع ہوئے تھے۔ کا رنیشن اور ٹیولپ کے پھول مسلمانوں کے باغات ہی کی پیداوار ہیں۔


امریکہ کے رائٹ برادرز سے ایک ہزار سال قبل اندلس کے ایک اسٹرانومر، میوزیشن اور انجنئیر عباس ابن فرناس نے سب سے پہلے ہوا میں اڑنے کی کوشش کی تھی۔ ایک مؤرخ کے مطابق 852ئ میں اس نے قرطبہ کی جامع مسجد کے مینار سے چھلانگ لگائی تاکہ وہ اپنے فضائی لباس کو ٹیسٹ کر سکے۔ اس کا خیال تھا کہ وہ اپنے گلا ئیڈر سے پرندوں کی طرح پرواز کر سکے گا۔ 875ئ میں ا س نے گلائیڈر سے ملتی جلتی ایک مشین بنائی جس کے ذریعہ اس نے قرطبہ کے ایک پہاڑ سے پرواز کی کوشش کی۔ یہ فضائی مشین اس نے ریشم اور عقاب کے پروں سے تیار کی تھی۔ وہ دس منٹ تک ہوا میں اڑتا رہا مگر اترتے وقت اس کو چوٹیں آئیں کیونکہ اس نے گلائیڈر میں اترنے کے لئے پرندوں کی طرح دم نہ بنائی تھی۔


(Dictionary of Scientific Biography, Vol 1, page 5)

اقتباس

٭٭٭

ڈاؤن لوڈ کریں 

ورڈ فائل                                                         ٹیکسٹ فائل

پڑھنے میں مشکل؟؟؟

یہاں تشریف لائیں۔ اب صفحات کا طے شدہ فانٹ۔

   انسٹال کرنے کی امداد اور برقی کتابوں میں استعمال شدہ فانٹس کی معلومات یہاں ہے۔

صفحہ اول