صفحہ اولکتاب کا نمونہ پڑھیں
اللہ کے مبارک نام
مرتب عبداللہ جاوید
ڈاؤن لوڈ کریں
ورڈ فائل ٹیکسٹ فائل
اسم اعظم
۱۳ جنوری۱۸۹۸حضرت بریدہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے ایک شخص کو یہ دعا مانگتے ہوئے سنا کہ اے الٰہی میں تجھ سے اپنا مقصود و مطلوب اس وسیلہ کے ساتھ مانگتا ہوں کہ تو اللہ ہے تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو ایسا یکتا اور بے نیاز ہے کہ نہ تو اس نے کسی کو جنا اور نہ اسے کسی نے جنا اور اس کو کوئی ہمسر نہیں (یہ سن کر آپ نے فرمایا کہ اس شخص نے اللہ تعالیٰ سے اسم اعظم کے ساتھ دعا مانگی، ایسا اسم اعظم کہ جب اللہ تعالیٰ سے اس کے ذریعہ سوال کیا جاتا ہے تو وہ سوال پورا کرتا ہے اور جب اس کے ذریعہ دعا مانگی جاتی ہے تو اللہ تعالیٰ اس کو قبول کرتا ہے یعنی وہ دعا اکثر قبول ہوتی ہے۔ (ترمذی، ابوداؤد )
تشریح
زیادہ
صحیح بات تو یہی ہے کہ اسم اعظم اللہ کے اسماء میں پوشیدہ ہے تعین کے ساتھ
اس کا کسی کو علم نہیں ہے جیسا کہ لیلۃ القدر لیکن جمہور علماء کہتے ہیں
کہ اسم اعظم لفظ اللہ ہے اور قطب ربانی حضرت سید عبدالقادر جیلانی کے قول
کے مطابق اس شرط کے ساتھ کہ زبان سے جب اللہ ادا ہو تو دل میں اللہ کے
علاوہ اور کچھ نہ ہو یعنی اس اسم پاک کی تاثیر اسی وقت ہو گی جب کہ اللہ
کو پکارتے وقت دل ماسوااللہ سے بالکل خالی ہو۔
اس اسم اعظم کے سلسلہ میں علماء کے اور بھی اقوال ہیں چنانچہ باب کے آخر میں وہ اسماء نقل کئے جائیں گے جن کو علماء نے اپنی اپنی رائے و تحقیق کے مطابق اسم اعظم کہا ہے۔
علماء نے سوال اور دعا میں یہ فرق نقل کیا ہے کہ سوال کے معنی ہیں طلب کرنا جیسے کہ کہا جائے اللہم اعطنی (اے اللہ مجھے فلاں چیز عطا کر) اس اس کے جواب میں اللہ کی عطا یعنی اس کا دینا اور دعا کے معنی ہیں پکارنا جیسے کہ کہا جائے یا اللہ اور اس کے جواب میں اللہ کی طرف سے اجابت یعنی قبول کرنا ہے جیسے اللہ تعالیٰ بندہ کی پکار پر فرمائے۔ لبیک عبدی (ہاں اے میرے بندے)
٭٭ حضرت انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے ساتھ مسجد میں بیٹھا تھا اور ایک شخص نماز پڑھ رہا تھا۔ اس نے (نماز کے بعد) یہ دعا مانگی۔ یا الٰہی میں تجھ سے اپنا مطلب اس وسیلہ کے ساتھ مانگتا ہوں کہ تمام تعریفیں تیرے لئے ہیں کہ، تیرے علاوہ کوئی معبود نہیں تو بہت مہربان بہت دینے والا اور آسمانوں اور زمینوں کا پیدا کرنے والا ہے اے بزرگی و بخشش کے مالک! اے زندہ اے خبرگیری کرنے والے ! میں تجھ سے ہی سوال کرتا ہوں۔ (یہ سن کر) نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا۔ اس شخص نے اللہ تعالیٰ سے اس کے بڑے نام کے ساتھ دعا مانگی ایسا بڑا نام کہ جب اللہ تعالیٰ سے اس کے ذریعہ دعا کی جاتی ہے تو اللہ تعالیٰ اسے قبول کرتا ہے اور جب اس کے ذریعہ سوال کیا جاتا ہے تو وہ سوال پورا کرتا ہے۔ (ترمذی، ابوداؤد، نسائی، ابن ماجہ)
٭٭ حضرت اسماء بنت یزید رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا اللہ کا سب سے بڑا نام (اسم اعظم) ان دو آیتوں میں ہے۔ آیت (وَاِلٰهُكُمْ اِلٰهٌ وَّاحِدٌ ۚ لَآ اِلٰهَ اِلَّا ھُوَ الرَّحْمٰنُ الرَّحِیمُ ) 2۔ البقرۃ:163) (اور تمہارا معبود وہ ایک معبود ہے اس کے علاوہ اور کوئی معبود نہیں اور وہ بخشنے والا اور مہربان ہے) اور سورہ آل عمران کی یہ ابتدائی آیت (الۗمَّ ۙ اللّٰهُ لَآ اِلٰهَ اِلَّا ھُوَ ۙ الْحَی الْقَیوْمُ ۭ ) 3۔ آل عمران:1-2) (الم۔ اللہ کہ اس کے علاوہ کوئی معبود نہیں وہ زندہ ہے اور خبرگیری کرنے والا ہے۔ (ترمذی، ابوداؤد، ابن ماجہ، دارمی)
***