صفحہ اول کتاب کا نمونہ پڑھیں
مدح شیخ
شاہین اقبال اثرؔ
ڈاؤن لوڈ کریں
ورڈ فائل ٹیکسٹ فائل
منقبت
دیکھئے تو وہ نظر آتے ہیں شاہانہ مزاج
جانچئے تو ان کا باطن ہے فقیرانہ مزاج
جامعِ اضداد ہوتے ہیں ہمیشہ اہلِ دل
ہوش میں رہتے ہوئے رہتے ہیں دیوانہ مزاج
پڑتی ہے شانِ کریمی کی تجلی مستقل
جب ہی اہل اللہ رکھتے ہیں کریمانہ مزاج
کرتے ہیں فقہی مسائل حل مثالِ عشق سے
یوں جھلکتا ہے کبھی ان کا فقیہانہ مزاج
ساقیِ دوراں کا بس اک جام کافی ہے جناب
جو یہاں آئے بدل جاتا ہے رندانہ مزاج
جانِ جاناں پر فدا ہونے کو ہر دم جاں بدست
شمعِ حق کے لئے رکھتے ہیں پروانہ مزاج
طائرِ قدسی کی صحبت کا یہ ادنیٰ فیض ہے
ہو گئے رشکِ مَلک اکثر بہیمانہ مزاج
یہ نگاہِ شیخ کی زندہ کرامت ہے اثرؔ
دیکھتے ہی دیکھتے یکسر بدل جانا مزاج
٭٭٭