صفحہ اول کتاب کا نمونہ پڑھیں


لفظ کھو جائیں گے

غزلیات
محمد یعقوب آسیؔ

ڈاؤن لوڈ کریں 

   ورڈ فائل                                             ٹیکسٹ فائل

                   غزل

اس کی صورت تو لگتی ہے کچھ جانی پہچانی سی

لیکن اس کو کیا کہئے،  وہ آنکھیں ہیں بیگانی سی


دنیا کے ہنگاموں میں جب یاد کسی کی آتی ہے

جانے کیوں جاں پر چھا جاتی ہے قدرے ویرانی سی


لوگ مشینی دنیا کے،  انسان نہیں کل پرزے ہیں

تھل کی ریت،  چناب کی موجیں رہ گئی ایک کہانی سی


آج کے دور کی بات کرو،  یہ دور بڑا دکھیارا ہے

عارض و لب،  گیسو  کے سائے،   باتیں ہوئیں پرانی سی


آدمیوں کے جنگل میں انسان کوئی مل جائے تو

اس سے مل کر،  باتیں کر کے ہوتی ہے حیرانی سی


آسیؔ جانے انجانے میں کیسی خطا کر بیٹھا ہے

اس کے لہجے سے ٹپکے ہے ایک خلش انجانی سی

٭٭٭

ڈاؤن لوڈ کریں  

   ورڈ فائل                                             ٹیکسٹ فائل

پڑھنے میں  مشکل؟؟؟

یہاں  تشریف لائیں ۔ اب صفحات کا طے شدہ فانٹ۔

   انسٹال کرنے کی امداد اور برقی کتابوں  میں  استعمال شدہ فانٹس کی معلومات یہاں  ہے۔

صفحہ اول