صفحہ اول
کتاب کا نمونہ پڑھیں
لفظوں میں احساس
افتخار راغبؔ
ڈاؤن لوڈ کریں ورڈ فائل ٹیکسٹ فائل
غزلیں
چاند تاروں سے دوستی ٹھہری
دل کے آنگن میں روشنی ٹھہری
سارے الزام آ گئے مجھ پر
اِک خطا بھی نہ آپ کی ٹھہری
میں کہ سادہ سا آدمی ٹھہرا
اور جنت کی وہ پری ٹھہری
یونہی کب تک رہے گی اے مالک!
میرے ہونٹوں پہ تشنگی ٹھہری
اُن سے بچھڑے تھے جس گھڑی راغبؔ
ہے وہیں سوچ کی گھڑی ٹھہری
***
لڑتے لڑتے غموں کے لشکر سے
سخت جاں ہو گیا ہوں اندر سے
ابنِ آدم کے حوصلوں کی قسم
کیا لڑے گا کوئی مقدر سے
ہجر کی سرد رُت سے واقف تھے
ڈھک لیا دل کو غم کی چادر سے
اِک ٹھکانہ نصیب ہو یارب
یونہی کب تک رہیں گے بے گھر سے
بے وطن ہو تو پھر پڑے گا ہی
واسطہ روز روزِ محشر سے
راہِ الفت کا سنگِ میل ہوں میں
کیا ہٹائے گا کوئی ٹھوکر سے
چار سر پر سوار ہیں راغبؔ
اِک بلا کیا ٹلی مِرے سر سے
***
غبار دل سے نکال دیتے
تو سب تمھاری مثال دیتے
تم اپنے زرّیں خیال دیتے
ہم اُن کو شعروں میں ڈھال دیتے
چراغِ الفت جلا کے دل میں
ہماری دنیا اُجال دیتے
تمھاری آنکھوں کو دیکھ کر بھی
مثالِ چشمِ غزال دیتے؟
نکھر رہی ہے حیات راغبؔ
غزل کو رزقِ حلال دیتے
***