صفحہ اولکتاب کا نمونہ پڑھیں
کفار سے مشابہت
ایک شرعی و تحقیقی جائزہ
تالیف : ناصر بن عبدالکریم العقل
اردو ترجمہ : ابو اسامہ محمد اشرف
ڈاؤن لوڈ کریں
ورڈ فائل ٹیکسٹ فائل
مشابہت کا مفہوم
لغوی اعتبار سے لفظ ’’التشبہ‘‘ مشابہت سے ماخوذ ہے اور مشابہت نام ہے مماثلت، نقل، تقلید اور پیروی کا۔ نیز مشابہت سے مراد وہ چیزیں ہیں جو آپس میں ملتی جلتی ہوں لہٰذا جب یہ کہا جائے کہ فلاں نے فلاں کی مشابہت اختیار کی تو مطلب یہ ہوتا ہے کہ اس کی نقل اور پیروی اختیار کر کے اس جیسا ہو گیا۔
ایسی مشابہت جس میں قرآن وسنت میں ممانعت آئی ہے۔ کفار کے عقائد و عبادات یا ان عادات و اطوار میں مشابہت جو ان کی پہچان ہیں کسی طرح جائز نہیں اسی طرح معاشرے میں غیر صالح افراد سے مشابہت بھی ناجائز ہے اگرچہ بظاہر وہ مسلمان ہی کیوں نہ ہوں۔ جیسے بدکار، فاسق و فاجر اور جہلاء وغیرہ اسی طرح وہ بد گنوار بھی اسی زمرے میں آتے ہیں جن کے دلوں میں ایمان پوری طرح راسخ نہیں ہوا ان کی تفصیل انشاء اﷲ آگے آئے گی۔
مشابہت کے باب میں یہ قاعدہ یاد رکھنا چاہیے کہ وہ چیزیں مشابہت کے ضمن میں نہیں آتیں جن کا تعلق کفار کے عقائد، عبادات یا عادات وغیرہ سے نہیں یا وہ چیزیں جو ان کی پہچان یا ان کے ساتھ خاص نہیں۔ وہ باتیں بھی جو کسی شرعی حکم کے خلاف نہیں اور نہ ان کے کرنے سے کسی فتنہ وفساد پھیلنے کا ڈر ہے۔
٭٭٭