صفحہ اول کتاب کا نمونہ پڑھیں
خیال چہرہ
افتخار راغب
ڈاؤن لوڈ کریں
ورڈ فائل ٹیکسٹ فائل
غزلیں
کس درجہ ہے باکمال چہرہ
کہہ دیتا ہے دل کا حال چہرہ
ہے مشکل بہت ہی مسکرانا
ہو غم سے اگر نڈھال چہرہ
بے گرد و غبار فکر صورت
اور روشن رہے خیال چہرہ
بس چہرہ دکھا گیا ہے کوئی
اور ہونے لگا بحال چہرہ
اک انداز پر بنا ہے لیکن
ہر چہرہ ہے بے مثال چہرہ
چہرے میں چھپے ہیں کتنے چہرے
ہے گنتی تری محال چہرہ
جب لگتی ہے دل پہ چوٹ راغبؔ
ہو جاتا ہے پرملال چہرہ
کہہ دیتا ہے دل کا حال چہرہ
ہے مشکل بہت ہی مسکرانا
ہو غم سے اگر نڈھال چہرہ
بے گرد و غبار فکر صورت
اور روشن رہے خیال چہرہ
بس چہرہ دکھا گیا ہے کوئی
اور ہونے لگا بحال چہرہ
اک انداز پر بنا ہے لیکن
ہر چہرہ ہے بے مثال چہرہ
چہرے میں چھپے ہیں کتنے چہرے
ہے گنتی تری محال چہرہ
جب لگتی ہے دل پہ چوٹ راغبؔ
ہو جاتا ہے پرملال چہرہ
***
ہر گھڑی ہنسنا ہنسانا یاد ہے
وہ حسیں دلکش زمانا یاد ہے
جانے کب بجلی گری کچھ یاد نیٔں
بن چکا تھا آشیانا یاد ہے
آتشِ فرقت میں جلنا روز و شب
اشک کا دریا بہانا یاد ہے
ہجر کی اُس چلچلاتی دھوپ میں
یاد کا وہ شامیانا یاد ہے
کوچۂ دلدار میں دیوانہ وار
رات دن چکّر لگانا یاد ہے
تیری دل جوئی کی خاطر بارہا
وہ حسیں نغمے سنانا یاد ہے
ملتے ہی آنکھوں سے آنکھیں یک بہ یک
وہ تِرا نظریں چرانا یاد ہے
مسکرا کر بات کرنا غیر سے
اور مِرے دل کو جلانا یاد ہے
تیرے استقبال کو ہر دن مِرا
راہ میں پلکیں بچھانا یاد ہے
ساحلِ دریا پہ تنہا بیٹھ کر
تیری تصویریں بنانا یاد ہے
یاد ہے راغبؔ وہ رغبت وہ جنوں
جان و دل اُس پر لٹانا یاد ہے
٭٭٭٭٭٭٭٭