صفحہ اول کتاب کا نمونہ پڑھیں


خوف کی سرداریاں

دوجیندر دوج
جمع و ترتیب اور دیوناگری سے اردو روپ: اعجاز عبید

ڈاؤن لوڈ کریں 

   ورڈ فائل                                             ٹیکسٹ فائل

غزلیں

یہ اجالا تو نہیں  تم  کو مٹانے والا

یہ اجالا تو اجالے کو ہے کھانے والا


آگ بستی میں تھا جو شخص لگانے والا

رہنما بھی ہے وہی آج کہا نے والا


راستہ اپنے ہی گھر کا نہیں معلوم جسے

سب کو منزل ہے وہی آج دکھانے والا


ایک بنجر سا ہی رقبہ جو لگے ہے سب کو

وہ ہتھیلی پہ بھی سرسوں ہے جمانے والا


جسکی مرضی نے تباہی کے یہ منظر بانٹے

تھا مسیحا وہ یہاں خود کو بتانے والا


جب سے کانٹوں کی تجارت ہی پھلی پھولی ہے

کوئی ملتا ہی نہیں پھول اگانے والا


رتجگوں کے سوا کیا خواب کی صورت دے گا

حادثہ روز کوئی نیند اڑانے والا


انگلیاں پھر وہ اٹھائیں گے ہمارے اوپر

پھر سے الزام کوئی ان پہ ہے آنے والا


جا بجا اس نے چھپائے ہیں کئی پھر کچھوے

پھر سے خرگوش کو کچھوا ہے ہرانے والا


جن کتابوں نے اندھیروں کے سوا کچھ نہ دیا

ہے کوئی ان کو یہاں آگ لگانے والا


کیوں بھلا شب کی سیاہی کا بنے گا وارث

دھوپ ہر شخص کے قدموں میں بچھانے والا


خود ہی جل جل کے اجالے ہوں جٹائے جس نے

وہ اندھیروں کا نہیں ساتھ نبھانے والا


آئینہ خود کو سمجھتے ہے بہت لوگ یہاں

آئینہ کون ہے  دوج ، ان کو دکھانے والا

٭٭٭




پروں کو کاٹ کے کیا آسمان دیجئے گا

زمین دیجئے گا یا اڑان دیجئے گا


ہماری بات کو بھی اپنے کان دیجئے گا

ہمارے حق میں بھی کوئی بیان دیجئے گا


زبان، ذات یا مذہب یہاں نہ ٹکرائیں

ہمیں حضور، وہ ہندوستان دیجئے گا


رہی ہیں دھوپ سے اب تک یہاں جو ناواقف

اب ایسی بستیوں پر بھی تو دھیان دیجئے گا


ہے زلزلوں کے فسانوں کا بس یہی وارث

سخن کو آپ نئی  سی زبان دیجئے گا


کبھی کے بھر چکے ہیں صبر کے یہ پیمانے

ذرا سا سوچ سمجھ کر زبان دیجئے گا


جو چھت ہمارے لئے بھی یہاں دلا پائے

ہمیں بھی ایسا کوئی سنودھان1 دیجئے گا


نئی کتاب بڑی دلفریب ہے لیکن

پرانی بات کو بھی قدر دان دیجئے گا


1۔ قانون

٭٭٭

ڈاؤن لوڈ کریں  

   ورڈ فائل                                             ٹیکسٹ فائل

پڑھنے میں  مشکل؟؟؟

یہاں  تشریف لائیں ۔ اب صفحات کا طے شدہ فانٹ۔

   انسٹال کرنے کی امداد اور برقی کتابوں  میں  استعمال شدہ فانٹس کی معلومات یہاں  ہے۔

صفحہ اول