صفحہ اول کتاب کا نمونہ پڑھیں


علم الخط

عبد الحئی عابد

ڈاؤن لوڈ کریں 

   ورڈ فائل       

خط کا لغوی مطلب

’’خط‘‘ عربی زبان کا لفظ ہے۔ اسے ہر قسم کی لکیریں کھینچنے ، نشان بنانے اور لکھنے کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔ عربی زبان کی مشہور لغت ’لسان العرب‘  میں اس لفظ کا مفہوم اس طرح سے بیان کیا گیا ہے :

’’ الخط : الطریقۃ مستطیلۃ فی الشیء ، والجمع خطوط ، و قد جمعہ العجاجعلیٰ اخطاط فقال : وشمن فی الغبار کالاخطاط۔والخط : الطریق ، یقال الزم ذالک الخط ولا تظلم عنہ شیئا۔وخط القلم ای کتب ، و خط الشیء یخطہ خطا: کتبہ بقلم او غیرہ، و قولہ:فاصبحت بعد خط بہجتھا             کان ، قفرا ، رسومھا ، قلمااراد فاصبحت بعد بہجتھا قفرا کان قلما خط رسومھا۔

’’ خط کے معنی کسی چیز میں سیدھی لکیر کے ہیں اور جمع خطوط ہے۔مشہور رجز گو شاعر عجاج(عبداللہبن روء بہ متوفی۹۷ھ) نے اس کی جمع ’’اخطاط‘‘ بھی قرار دی ہے اور کہا ہے : ان خواتین نے لکیروں کی طرح غبار میں گوندا۔اور خط راستے کے معنی میں بھی آتا ہے ، کہا جاتا ہے کہ یہ سیدھا راستہ جاؤ اور کسی طرف نہ مڑو۔اور خط القلم کے معنی ہیں : اس نے لکھا، اور خط الشیء کے معنی ہیں : اس نے قلم یا کسی چیز کے ساتھ لکھا۔جیسا کہ کسی شاعر نے کہا ہے : وہ اپنی خوب صورتی کے بعد ویران ہو گئی،  گویا کہ ایک قلم نے اس کی لکیریں کھینچی تھیں۔‘‘

طاہر الکر دی لکھتے ہیں :

’’الخط والکتابۃ والتحریر والرقم والسطر والزبر بمعنی واحد۔۔و یطلق ایضا فی علم الہندسۃ علیٰ ما لہ طول فقط و تطلق الکتابۃ فی الاصطلاح لخاص با الادباء علی صناعۃ الانشاء۔‘‘

’’خط، کتابت، تحریر،  رقم ،  سطر،  زبر،  ہم معنی الفاظ ہیں۔ خط کا اطلاق علم ہندسہ میں اس لکیر کے لیے بھی کیا جاتا ہے جس کا صرف طول ہو اور ادیبوں کی اصطلاح میں خط کا اطلاق انشاء پردازی پر بھی ہوتا ہے۔‘‘

قدیم دور میں کاہن لوگوں کو قسمت کی باتیں بتانے کے لیے زمین پر لکیریں کھینچتے اور پھر ان کو مٹاتے تھے۔ آخر میں طاق یا جفت لکیریں بچ جانے کی صورت میں بد فال اور نیک فال مراد لیتے تھے۔لفظ خط بہت سارے معنی میں استعمال کیا جاتا ہے۔یہ صرف کتابت کے ساتھ مخصوص نہیں بلکہ اس سے ہر طرح کی لکیریں ،  نقشے ، خاکے ،  راستے مراد لیے جاتے ہیں۔

٭٭٭٭٭٭٭٭

ڈاؤن لوڈ کریں 

   ورڈ فائل       

پڑھنے میں مشکل؟؟؟

یہاں تشریف لائیں۔ اب صفحات کا طے شدہ فانٹ۔

   انسٹال کرنے کی امداد اور برقی کتابوں میں استعمال شدہ فانٹس کی معلومات یہاں ہے۔

صفحہ اول