صفحہ اولکتاب کا نمونہ پڑھیں
کھانچی بھر نظمیں
مشیر احمد
جمع و ترتیب: اعجاز عبید
ڈاؤن لوڈ کریں
ورڈ فائل
ٹیکسٹ فائل
کچا عشق/پکا کھیل
خوشیاں دینے والے سپنے
جب اپنے ہو جاتے ہیں
تو جانے کیوں کھو جاتے ہیں
کچھ غم بن کر
کچھ بے ڈھنگی امیدیں بن کر
دل روتا ہے تو
لیکن زیادہ ہنستا ہے
شام سویرے
دیواروں سے باتیں کرنا
بے مقصد اٹھلاتے رہنا
نقالی میں چاہت بونا
بھوک نہ لگنا
نیند میں چلنا
کچے عشق کے کھیل بڑے ہیں
پکے پکے
وقت وقت کی بات ہے پیارے
کل کی دوری
آج کی قربت بن جاتی ہے
آج کی دوری
کل کا سپنا بن جاتا ہے
اچھے لگنے والے منظر
آنکھوں میں بس جاتے ہیں
دل کے چھالے
دھیرے دھیرے
آنکھوں کی بھٹی میں جا کر
کیچڑ سا بن جاتے ہیں
اپنا پن گونگا ہوتا ہے
دل کے سونے سونے سے
ویران بغیچے میں
لفظوں کی برسات اگر ہو
چاروں طرف
اک ہریالی سی
چھا جاتی ہے
کچے عشق کا
کھیل بڑا پکا ہوتا ہے
٭٭٭