صفحہ اولکتاب کا نمونہ پڑھیں
کتھا نیلے پانی کی
ارشد معراج
ڈاؤن لوڈ کریں
ورڈ فائل ٹیکسٹ فائل
اندھا تصادم
ترے معبدوں کے مقدس
ابھاروں میں پھیلی ہوئی روشنی کی قسم
آب اور خواب کی ظاہری صورتیں
سال ہا سال کی کشمکش کے نتیجے میں
تکمیل کے مرحلوں سے گزرتی ہوئی
دھڑکنیں بن گئی ہیں
وہاں ’ مچھلیاں ‘ ہیں
یہ صدیوں کا عرصہ بہاؤ کی تکلیف سہتا رہا ہے
جہاں حیرتوں کی گھڑی رک گئی تھی
پرندے اڑے تھے
فقط اک پرندہ بلندی پہ پہنچا
بلندی خلاؤں کو تسخیر کرتی ہوئی
اپنی پہچان میں واپسی کے سفر کو چلی تھی
درختوں سے اترے ہوئے پاؤں کے نقش نے
وصل کی راہ میں بیضوی روپ دھارا
تو گھڑیال نے ایک چکر لیا تھا
کٹورا لبا لب بھرا تھا
۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔
وہ چھے دن نہیں تھے
٭٭٭