صفحہ اولکتاب کا نمونہ پڑھیں


کالی رات

عزیز احمد

ڈاؤن لوڈ کریں 

ورڈ فائل                                                         ٹیکسٹ فائل

اقتباس

گرینڈ ٹرنک ایکسپریس دس گھنٹے لیٹ تھی۔ سکندر آباد کے پلیٹ فارم پر انتظار کرنے والوں کا اضطراب بڑھتا جاتا تھا اور جب سگنل گرا تو دلوں کی دھڑکن کئی گنا تیز ہو گئی اور بالآخر قاضی پیٹھ سے وہ گاڑی آ ہی گئی۔ جس میں گرینڈ ایکسپریس کے دو ڈبے کٹ کر حیدر آباد تک آتے ہیں۔  وہ تینوں اس ڈبے کی طرف لپکے جس کے سفید تختے پر حیدرآباد لکھا ہوا تھا۔ ڈبے کی کھڑکیاں بند تھیں۔  ان تینوں کے دل ڈوب گئے کسی کا جھانکتا ہوا چہرہ کسی کھڑکی سے نظر نہیں آیا۔ گاڑی دھکا کھا کے ٹھہری ایک کمپارٹمنٹ کا دروازہ جو اچھی طرح بند نہیں تھا جھٹکے سے خودبخود کھل گیا۔ تینوں میں سے سب سے چھوٹے بھائی نے لپک کے کھلے ہوئے دروازہ کے اندر قدم رکھا۔ اوپر ایک ٹوٹی ہوئی ٹوکری رکھی تھی۔ اس کے سوا کسی قسم کا سامان نہ تھا۔ کوئی جاندار، کوئی آدمی اس ڈبے میں نہ تھا اور فرش پر نشستوں پر، لکڑی کی دیوار پر خون کے دھبے ہی دھبے، جمے ہوئے سیاہ خون کے، جس پر راستے بھر خاک اور غبار نے استرکاری کی تھی۔


اب باقی دونوں بھائی بھی اندر جھانک کر یہ منظر دیکھ چکے تھے۔ ناامیدی سے آخری مقابلے کے لئے اس امید کو برقرار رکھنے کے لئے کہ ممکن ہے وہ لوگ دلی سے روانہ ہی نہ ہوئے ہوں ، تینوں نے مسافروں کے نام پڑھنے شروع کئے دھول سے اٹے ہوئے کارڈوں پر نام صاف اور نمایاں تھے۔


مسٹر باقر علی خاں

مسز باقر علی خاں

مس باقر علی خاں

مسٹر سکندر علی خاں


اور قریب ہی فرسٹ کلاس کوپے پر جو کارڈ تھا۔ اس دلہا دلہن کا نام صاف صاف درج تھا۔ مسٹر، مسز تہور علی خاں۔  کوپے کا دروازہ کسی رحمدل گارڈ نے مقفل کر دیا تھا۔


گارڈ آیا اور اس نے بیان کیا کہ دہلی اور متھرا کے درمیان گرینڈ ٹرنک ایکسپریس پر حملہ ہوا تھا۔ تینوں بھائیوں کے دل ڈوب گئے۔ جب صدمہ ایسا شدید ہو تو نشتر کی تیزی اپنا اثر یکبارگی نہیں کرتی۔ پہلے تو معلوم ہوتا ہے کہ اعصاب اور دماغ کی سمجھ میں کچھ نہیں آیا۔ امید، ناامیدی کے یقین کے مقابل اپنا دھندلا چراغ جلتا رکھنا چاہتی ہے۔ ممکن ہے ان سب کے نام کے کارڈ لگ گئے ہوں۔  مگر یہ اس ٹرین سے روانہ نہ ہوئے ہوں ، دہلی میں تین چار دوستوں ، پاکستان ہائی کمشنر اور حکومت ہند کے ایک افسر کو جوابی تار دے کے تینوں بھائیوں نے یہ تصفیہ کیا کہ ان میں سے ایک سب سے چھوٹا غضنفر ہوائی جہاز سے دہلی جائے شاید کوئی سراغ ملے۔

٭٭٭

ڈاؤن لوڈ کریں 

ورڈ فائل                                                         ٹیکسٹ فائل

پڑھنے میں مشکل؟؟؟

یہاں تشریف لائیں۔ اب صفحات کا طے شدہ فانٹ۔

   انسٹال کرنے کی امداد اور برقی کتابوں میں استعمال شدہ فانٹس کی معلومات یہاں ہے۔

صفحہ اول